کابل: شمالی افغانستان میں الفتح کور کے کمانڈر عبداللہ عمری نے سابق حکومت کے خاتمے کے بعد ملک چھوڑنے والے سیاستدانوں اور فوجیوں سے پر زور اپیل کی کہ وہ ملک واپس آجائیں۔انہوں نے سمنگان میں ایک40روزہ فوجی تربیت حاصل کرنے والے امارت اسلامیہ کے 300 ارکان کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کا معاملہ عنقریب طے پاجائے گا۔
الفتح کور کے کمانڈر نے افغانستان میں ایک مضبوط فوج بنانے کی کوششوں کی بھی بات کی۔ عطا اللہ عمری نے کہا کہ ہمیں آپ لوگوں کی ضرورت ہے اور آپ اپنے وطن واپس آکر یہیں بودوباش اختیار کریں انہوں نے مزید کہا کہ دیار غیر میں بادشاہ بننے سے اپنے ملک میں بھکاری بنے رہنا بہتر ہے۔ اپنے ملک واپس آئیے اور اپنے مسلمان بھائیوں اور رشتہ داروں کے ساتھ رہیں۔ سابق افغان حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی ملک کی سیکیورٹی اور دفاعی افواج بھی مکمل طور پر بکھر گئیں اور سابق افغان سیکیورٹی اور دفاعی فورسز کے بہت سے ارکان افغانستان چھوڑ گئے۔
تاہم، امارت اسلامیہ کی وزارت دفاع نے حال ہی میں کہا ہے کہ ملک میں ایک لاکھ افراد پر مشتمل فوج کی تشکیل کے لیے کام جاری ہے، اور امارت اسلامیہ کی افواج کی ترجیح اس میں شامل ہونا ہے۔امارت اسلامیہ کے ایک سپاہی عبدالرحمن نے کہا کہ ہمیں یہاں اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے تربیت دی گئی ہے اور ہم کسی بھی وقت خدمت کے لیے تیار ہیں۔