Famous poet and lyricist Rahat Indori is no moreتصویر سوشل میڈیا

بھوپال : ہندوستان کے مشہور و مروف شاعر راحت اندوری کا حرکت قلب بند ہوجانے سے منگل کے روز انتقال ہو گیا ۔وہ70سال کے تھے۔

انہیں دوشنبہ کو کورونا وائرس کی ابتدائی علامات ظاہر ہونے کے بعد اندور کے آربندو اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں ان کی طبی جانچ ہوئی اور ان کی رپورٹ پوزیٹیو آئی۔

انہیں دل کا بھی عارضہ تھا۔ راحت کی پیدائش اندور میں یکم جنوری 1950کو ہوئی۔ ان کی ابتدائی تعلیم نوتن اسکول اندور میں ہوئی۔

انہوں نے اسلامیہ کریمیہ کالج اندور سے 1973میں بی اے اور 1975 میں برکت اللہ یونیورسٹی، بھوپال سے اردو ادب میں ایم اے کیا۔ 1985 میں انہوں نے مدھیہ پردیش کے مدھیہ پردیش بھوج اوپن یونیورسٹی سے اردو ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

اسپتال میں داخل ہونے کے بعد انہوں نے اپنے پرستاروں کوٹوئیٹر کے توسط سے کورونا وائرس وبا سے متاثر ہونے کی اطلاع دی اور کہا کہ انہوں نے کورونا وائرس کی ابتدائی علامات محسوس کر کے اپنی طبی جانچ کرائی تو ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

انہوں نے اپنے پرستاروں کو یقین دہانی بھی کرائی تھی کہ وہ انہیں ٹوئیٹر او ر فیس بک کے توسط سے اپنی حالت سے مطلع کرتے رہیں گے۔

نیز انہوں نے اپنے پرستاروں سے درخواست بھی کی تھی کہ وہ انہیں فون نہ کریں اور ان سے صرف ٹوئیٹر اور فیس بک پر رابطہ رکھیں۔

اردو شاعری میں راحت اندوری کا ایک اعلیٰ و ارفع مقام تھا ۔ ۔انہوں نے اپنی خوبصورت اور بامعنی اشعار سے نہ صرف مشاعرے لوٹے بلکہ بالی ووڈ میں اپنے نغموں سے بھی خوب نام کمایا۔ انہوں نے منا بھائی ایم بی بی ایس ، مرڈر اور کئی دیگر فلموں کے لیے گیت لکھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *