Farooq Abdullah gets angry on journalists over questions on delimitation exercise in J&Kتصویر سوشل میڈیا

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ اس وقت صحافیوں پر سخت ناراض ہو گئے جب ان سے پوچھا گیا کہ نیشنل کانفرنس کی کشمیر اور جموں لیڈرشپ نے حد بندی کمیشن کے سامنے الگ الگ میمورنڈم کیوں پیش کیے۔ یہ سوال سنتے ہی فاروق نے تیزی سے جواب دیا کہ آپ (میڈیا) پریشان کیوں ہیں؟ جموں کے مسائل الگ ہیں اور کشمیر کے مسائل الگ۔ آپ کیوں گھبرا رہے ہیں؟’دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بیگم اکبر جہاں کی 21 ویں برسی پر نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب وزیر اعلی عمر عبداللہ نے نسیم باغ میں واقع مزار پر حاضری دی اور اجتماعی فاتحہ خوانی میں شرکت کی۔انہوں نے مادر مہربان کے علاوہ شیخ محمد عبداللہ کی مرقد پر بھی گلباری کی اور ایصال ثواب کے لئے کلمات ادا کئے۔

تقریب میں پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفے کمال، صدر صوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی، چودھری محمد رمضان، عبدالرحیم راتھر، مبارک ، محمد اکبر لون، حسین مسعودی، شریف الدین شارق، میر سیف اللہ، علی محمد ڈار، شمیمہ فردوس، ڈاکٹر بشیر احمد ویر، عرفان احمد شاہ، عبدالمجید لارمی، قیصر جمشید لون، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر،پیر آفاق احمد، محمد سعید آخون، شیخ اشفاق جبار، تنویر صادق، غلام محی الدین میر، غلام رسول ناز، سلمان علی ساگر، منظور احمد وانی، شوکت حسین گنائی، عمران نبی ڈار، ڈاکٹر سجاد اوڑی، فاروق احمد شاہ، شیخ محمد رفیع، ریاض بیدار، سید رفیع شاہ، سلام الدین بجاڑ، انجینئر صبیہ قادری، خواجہ محمد یعقوب وانی، حاجی عبدالاحد ڈار، ایم کے یوگی، سید توقیر، احسان پردیسی، مدثر شہمیری، یونس گل کے علاوہ کئی لیڈران بھی موجود تھے۔

اسی دوران افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ افغانسان میں امن کی بحالی کے لئے دعاگو ہیں انہوں نے کہا کہ وہ خدا سے دعا مانگتے ہیں کہ افغانستان میں امن بحال ہو اور وہاں کے لوگ جو چاہتے ہیں .وہی ہو فاروق عبداللہ نے یہ باتیں اتوار کو یہاں نسیم باغ درگاہ حضرت بل میں اپنی والدہ بیگم اکبر جہاں کی 21 ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران فرصت کے لمحات میں میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا: ‘افغانستان ایک الگ ملک ہے۔ اللہ تعالی کرے وہاں امن بحال ہو۔ جو افغان عوام کے حق میں بہتر ہو وہی ہو۔ میں اس سے زیادہ کچھ کہہ نہیں سکتا کیوں کہ میرا تعلق افغانستان سے نہیں’۔بتا دیں کہ امریکی سربراہی میں قائم افغانستان میں فوجی اتحاد 20 سال بعد افغانستان سے نکل رہا ہے۔ اس دوران طالبان نے مبینہ طور پر مختلف علاقوں پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *