اورنگ آباد: حکومت مہاراشٹر ایڈیشنل چیف سکریٹری جے شری مکھرجی کے دستخط سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق ریاستی حکومت نے ریاست سے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ فوزیہ تحسین احمد خان اور اورنگ آباد سے لوک سبھا رکن سید امتیاز جلیل کو مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف وقف کا ممبر مقرر کر دیا۔
فوزیہ خان نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کی سینیئر لیڈر ہیں اور مہاراشٹر سے راجیہ سبھا ممبر اور سابق ریاستی وزیر ہیں دوران وزارت انہیں اسکول ایجوکیشن ، ثقافتی امور، جنرل ایڈمنسٹریشن،انفارمیشن اور رابطہ عامہ، اقلیتی بہبود بشمول اوقاف اور پروٹوکول کے قلمدان تفویض کیے گئے تھے۔
فوزیہ خان فیڈریشن آف آل مہاراشٹر مائنریٹی ایجوکیشن آرگنائزیشن کی چیر پرسن ہیں اور پربھنی میں بے شمار تعلیمی ادارے انکی زیر نگرانی چل رہے ہیں۔2008میں انہوں نے اورنگ آباد میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا ایک آف کیمپس ایجوکیشنل کمپلکس کی تعمیر کے لیے 5ایکڑ زمیں عطیہ کی تھی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مہاراشٹر سینٹرکے لیے اورنگ آباد کے قریب واقع خلد آباد کا انتخاب کرانے میں بھی انہوں نے اہم رول ادا کیا تھا۔
سید امتیاز جلیل سلطان صلاح الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے اورنگ آباد سے منتخب لوک سبھا رکن ہیں۔امتیاز جلیل 2019کے عام انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل وہ 2014میں مودی لہر میں اورنگ آباد سینٹرل سے مہاراشٹر اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
انہیں اورنگ آباد سے اسمبلی اور لوک سبھا دونوں کے لیے منتخب ہونے والے پہلے اے آئی ایم آئی ایم امیدوار ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔وہ اے آئی ایم آئی ایم مہاراشٹر کے صدر بھی ہیں۔ وقف قانون کے مطابق لوک سبھا یا راجیہ سبھا ،قانون ساز اسمبلی کے مسلم ممبران ،وقف کے متولی، بار کونسل کا کوئی مسلم رکن، ریاستی حکومت کا نامزد کردہ ڈپٹی سکریٹری یا اس سے بالا عہدے کا افسر، علمائے دین اور شیعہ مسلک کا ایک نمائندہ پر مشتمل ہوتا ہے۔مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف وقف کا ہیڈ کوارٹر پن چکی اورنگ آباد میں ہے۔