کابل: گذشتہ چند ہفتوں کے دوران صوبائی راجدھانیوں خاص طور پر فریاب اور تخار صوبوں کے اطراف واقع متعدد اضلاع پر طالبان کے قبضہ کے بعد طالبان اور سلامتی دستوں کے درمیان جنگ شمالی افغانستان کے پانچ شہروں تک پہنچ گئی۔
قانون سازوں اور رہائشیوں نے انتباہ دیا ہے کہ کندوز صوبے میں سرائے پل شہر اور سرائے پل ضلع اور کندوز سٹی کے ، فریاب میں میمانہ ضلع کے شہروں کے اردگرد، تخار میں تعلقان میں اور بغلان میں پل خمری کے اطراف میں جنگ کے باعث عوام میں زبردست تشویش پیدا ہوگئی ہے۔کابل کو شمالی صوبوں سے ملانے والا اصل راستہ بغلان میں دوشی ضلع میں طالبان کے غلبہ کے باعث ٹریفک کے لیے گذشتہ دو روز سے بند ہے ۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سلامتی دستوں نے تخار کے دو اضلاع بازیاب کرا لیے تاہم ملک کے بیشتر اضلاع پر طالبان کا قبضہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق سلامتی دستوں نے گذشتہ24گھنٹے کے دوران بلخ صوبے میں شولگارا، دولت آباد اور کوشندا، کندوز میں قلائے زال اور امام صاحب ڈسٹرکٹ، بلغان میں دوشی اور جولگا، جوزجان میں اقچا ضلع اور مشرقی صوبہ پکتیا میں ززائے اریوب ڈسٹرکٹ چھوڑ دیے ہیں۔
پل خمری کے ایک مکین اجمل نے کہا کہ کوئی ہماری مدد کے لیے نہیں آیا۔ لڑائی پل خمری تک پہنچ گئی ہے۔
