ہاتھرس:(اے یو ایس) ہاتھرس میں لڑکی کے ساتھ ہوئی درندگی اور سیاسی چہل قدمی کی وجہ سے حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ضلع میں داخل ہونے والے ہر گاڑی پر سخت نگاہ رکھی جارہی ہے۔اسی سلسلے میں پولیس نے دہلی سے ہاتھرس آرہے ایک صحافی اور تین دیگرافراد کوحراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق جانکاری ملی تھی کہ کچھ مشکوک افراددہلی سے ہاتھرس کی طرف جا رہے تھے۔اس کے پیش نظر ٹول پلازہ پر مشتبہ گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی تھی۔ اس دوران چار نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔ پولیس کے مطابق چار افراد کی سرگرمیوں پر شبہ ہونے پرانہیں روکا گیاچاروں کو حراست میں لے کرپوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
حراست میں لئے گئے عتیق الرحمن صدیقی ،مسعود احمد اور عالم کے پاس پولیس کو موبائل، لیپ ٹاپ اور مشکوک چیزیں ملی ہیں۔ تفتیش میں یہ پتہ چلا ہے کہ اس کا تعلق پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کے ساتھی تنظیم کیمپس فرنٹ آف انڈیا سے ہونے کی معلومات ملی ہے۔ چار نوجوانوں میں صدیقی پیشے سے صحافی ہیں اور پہلے بھی اسے پی ایف آئی کے ساتھ رشتوں کے ساتھ قانونی نوٹس بھیجی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پی ایف آئی وہ تنظیم ہے جسے اتر پردیش کی حکومت پابندی عائد کرنا چاہتی ہے ۔ یوگی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ کا مظاہرہ کے پی ایف آئی پر الزام لگایا ہے۔ اس کے بعد یوپی حکومت اس تنظیم پر پابندی عائد کرنا چاہتی تھی۔