اسلام آباد: کراچی کے گل بہار علاقہ میں،جسے پہلے گولی مار کے نام سے پکارا جاتا تھا،ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہو گئی جس میں کم از کم 18افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔
کراچی میٹرو پولیٹن کو آپریشن کی ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے کہا کہ اس حادثہ میں 18 افراد کی جان گئی ہے اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں بغرض علاج عباسی شہید اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔
اس عمارت کے گرنے سے پڑوس کی دو عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔پولس اور رینجرز جائے حادثہ پہنچ گئے جبکہ پڑوسی عمارتوں کے لوگ بھی ایک بڑی تعداد گلیوں میں جمع ہو گئی اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششوں میں حکام کا ہاتھ بٹاناشروع کر دیا ۔
سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے عمارت گرجانے کا سخت نوٹس لیا اور کراچی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ علاقہ میں راحت کاری اور بچاؤ کا کام بحسن و خوبی جاری رہنے کو یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ ریلیف آپریشن کے مکمل ہونے کے بعد عمارت کی تعمیر پر مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔کراچی کے میئر وسیم اختر نے حادثہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم جاری کیا کہ زخمیوں کی بہتر سے بہتر طبی دیکھ بھال کی جانی چاہئے۔
پولس انسپکٹر جنرل مشتاق ماہر نے بھی سیٹرل سینیئر پولس سپرنٹنڈنٹ محمد عارف اسلم راؤ کو ہدایت کی علاقہ میں ریسکیوآپریشن کی نگرانی کریں۔چونکہ مقامی رہائشیوں کا ہجوم وہاں جمع ہو گیا اس لیے بچاؤ کا کام کرنے والوں کی مددکے لیے پولس اور رینجرز کی ایک بھاری جمیعت علاقہ میں تعینات کر دی گئی۔