ریاض:(اے یو ایس)اپنے دوستوں کے ساتھ گھومنے پھرنے کے دوران فوٹوگرافر ”جاسم آل سعید“ جو کہ ایک شوقیہ فطرت کے فوٹوگرافر ہیں مملکت کے مشرقی علاقے کے ساحلوں پر فلیمنگو پرندے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ جاسم کو یہ پرندے پانی میں بے حد گلابی رنگ کی لہروں کی طرح نظر آئے۔سعودی فوٹو گرافر کے لیے ان پرندوں کی تصاویر لینے کا یہ بہترین موقع تھا۔ چنانچہ وہ اس منظر کی تصاویر لینے کے لیے واپس اپنے کیمرے کی طرف بھاگا۔ واقعی یہ دلفریب مناظر تھے۔ اس نسل کے زیادہ تر پرندے شاذ و نادر ہی دیکھے جاسکتے ہیں۔ ان میں بعض چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جنہیں’النحام‘ [فلیمنگو] کہا جاتا ہے۔ یہ پرندہ اپنی اڑان کے دوران عجیب نظر آتا ہے کیونکہ یہ اپنی گردن کو آگے بڑھاتا ہے اور لمبی ٹانگوں سے اپنا توازن برقرار رکھتا ہے۔جاسم نےکہا کہ وہ خوبصورت شاٹس کے لیے کوشش میں رہتے ہیں۔
فلیمنگو خلیج عرب کے ساحلوں پر ہجرت کرنے والے سب سے اہم آبی پرندوں میں سے ایک ہے۔ وہ سردیوں کے دوران ساحلوں کے کناروں پر نظر آتے ہیں۔ یہ گروپوں کی شکل میں ہوتے ہیں۔ کبھی آپ دیکھیں گے کہ ان کی تعداد 10 اور کبھی ایک سو ہے۔ دنیا میں فلیمنگو کی سب سے لمبی نسل ہونے کے ناطے اس کی لمبائی 1.2 سے1.45 میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔ یہ مستقل طور پر خلیج قطیف اور تاروت جزیرکے ساحلوں پر پائے جاتے ہیں۔یہ ان اہم ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں مہاجر پرندے اترتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلیمنگو کی خصوصیات لمبی ٹانگیں اور لمبی گردن ہوتی ہے۔ بڑے پرندوں کا جسم سفید اور گلابی پنکھوں سے ڈھکا ہوتا ہے۔ اگلے حصے اور پروں کے پروں کا رنگ سیاہ ہوتا ہے جو اسے ایک مخصوص خوبصورتی دیتا ہے۔ خاص طور پر اڑنے کے دوران اس کی چونچ بڑی اور نیچے کی طرف مڑی ہوئی ہے۔ چونچ کا رنگ نیچے سے کالا ہوتا ہے۔ یہ پرندے سعودی عرب میں خلیجی ساحلوں پر رہتے ہیں۔ ان کی افزائش سعودی عرب میں ہوتی ہے۔ اپریل سے اگست تک اور وہ موسم خزاں میں آنے والے یہ پرندے سعودی عرب کے لیے موسم سرما کے مہمان سمجھے جاتے ہیں۔
