Foreign Ministers gather for meeting in Brusselsتصویر سوشل میڈیا

جنیوا: یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرا خارجہ کے اجلاس میں جو دو شنبہ کو بروسلز میں منعقد ہوا، دیگر علاقائی اور عالمی مسائل، ایران کے جوہری پروگرام اور ترکی کے ساتھ یورپی ملکوں کی کشیدگی پر اظہار خیال کے ساتھ ساتھ روس کے حزب اختلاف رہنما الیکسی نوالینی اور اواخر ہفتہ میں ان کی حمایت میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولس کریک ڈاو¿ن میں ہزاروں نوالینی حامیوں کی گرفتاری پر 27ملکی بلاک کا ردعمل بھی زیر بحث رہا ۔

قبل ازیں اردو خبر رساں ایجنسی اے یو ایس نے بتایا کہ اس اجلاس میں ایک یورپی سفارتکار نے ایران سے جوہری معاہدے میں غیر مشروط واپسی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک امریکا اور اس کی نئی انتظامیہ کی ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے پر امید ہیں۔ انہوں نے کیا کہ معاہدے کے لیے صرف جوہری فریم ورک ہی مذاکرات کا فریم ورک ہے۔اتوار کے روز ترکی نے یورپ کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے ساتھ توقع کی تھی کہ انقرہ اور برسلز کے درمیان بحیرہ روم کے مشرقی کے تنازع پرکشیدگی جلد ختم ہوجائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ شمالی بحر اوقیانوس معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے ر±کن ممالک یونان اور ترکی کے مابین آج سوموار کو مذاکرات کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔ہفتے کے روز یونان کے وزیر خارجہ نیکوس ڈینڈیس نے زور دے کر کہا تھا کہ ان کا ملک ترکی کے ساتھ نیک نیتی اور تعمیری اور بلا اشتعال جذبے سے بات چیت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

یونانی نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ بات چیت کشیدگی کم کرنے کا باعث بنے گی اور ترک فریق بھی اسی طرح کے جذبات کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *