اسلام آباد: پاکستان کے سابق احتساب جج ارشد ملک کوروناوائس میں مبتلا ہو کر جمعہ کے روز انتقال کر گئے۔
ان کے برادر نسبتی وحید جاوید نے ان کی مو ت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ دو روز سے ملک کی حالت تشویشناک ہو گئی تھی اور انہیں وینٹی لیٹر پر ڈال دیا گیا تھا۔ وہ یہاں کے شفا انٹرنیشنل اسپتال میں زیر علاج تھے۔
پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ دسمبر2018میں ملک نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔
تاہم انہوں نے فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کر دیا تھا۔لیکن جولائی2020کو تحقیقات کےایک سال بعد لاہور ہائی کورٹ کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی نے ملک کو 2019میں ایک ویڈیو اسکینڈل، جس سے ایوان سیاست و قانونی حلقوں میں سنسنی دوڑ گئی تھی، منظر عام پر آنے کے بعد ملازمت سے ہٹا دیا تھا۔
اس ویڈیو کا پردہ فاش پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر اور نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے ایک پریس کانفرنس میں کیا تھا۔جس میں ملک کو یہ اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا ہےکہ العزیزیہ کرپشن کیس میں نواز شریف کو مجرم قرار دینے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا اور بلیک میل کیا گیا تھا۔
بعد میں ارشد ملک نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ویڈیو فرضی ہے اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔ اور مجھے اور میرے خاندان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
