Former Chief Justice of Balochistan High Court shot deadتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد:(اے یو ایس) بلوچستان صوبے کے سابق چیف جسٹس نورمسکن زئی کو مسجد کے باہر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔ یہ واقعہ جمعہ کے دن پیش آیا مسکن زئی نماز کے لئے مسجد گئے تھے ان پر کچھ نامعلوم اشخاص نے گولیاں چلائیں اس کے بعد انہیں نزدیکی اسپتال لے جا یا گیا جہاں وہ زخمی کی تاب نہ لا کر چل بسے ۔ سابق چیف جسٹس بہت دلیر او ران صاف پسند جج تھے وہ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس رہے اور وفاقی شریعت کورٹ سے بھی وابستہ رہے اور وہ 2014سے 2018تک صوبے کے چیف جسٹس رہے۔ اور اسی سال مئی میں شرعی عدالت سے سبکدوش ہوئے جہاں انہوں نے اپنی تاریخی فیصلے میں ربا کو غیر اسلامی قرار دیا ۔

وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کو ہدایت دی کہ ان کے قاتلوں کو پکڑنے میں کوئی کسر نہ چھوڑے۔ کوئٹہ با رایسوسی ایشن کے صدر اجمل خان نے بھی ان کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا ۔ سابق چیف جسٹس نورمسکانزئی کی شہادت پر وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔کوئٹہ بارایسوسی ایشن کی کال پر وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اورسیاہ جھنڈے لہرائے۔صدربارایسوسی ایشن اجمل کاکڑ نے کہا کہ واقعے کے خلاف 3روزتک عدالتوں میں ہڑتال ہوگی اور کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔بارایسوسی ایشن نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

یادرہے کہ گذشتہ روز خاران میں فائرنگ سے سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نور مسکانزئی جاں بحق ہوگئے تھے۔ڈی آئی جی خاران نے بتایا تھا کہ فائرنگ سے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی شدید زخمی ہوئے، کوئٹہ منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں دم توڑ گئے۔مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔مشیر داخلہ بلوچستان نے متعلقہ حکام کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے اسپیشل ٹیم بنانے کا حکم دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *