اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) کی سکریٹری اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے سابق خارجہ ترجمان تسنیم اسلم کے ان الزامات کی نفی کر دی کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں خارجہ دفتر کو ہندوستان اور اس کے جاسوس کلبھوشن جادھو کے خلاف کوئی بھی تبصرہ کرنے سے روک دیا۔ڈان سے بات کرتے ہوئے مریم نے کہا کہ مسٹر شریف نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات میں کام اور کشمیر کے عوام کے لئے آواز بلند کرتے رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسٹر شریف نے 1998میں جب اس وقت کے ہندوستانی وزیر اعظم کو مدعو کیا تھا تو ان سے کشمیر تنازعہ کے حل کے لیے نہایت پر خلوس مساعیکی تھی۔یہ وہی سفارتی کوشش تھی جو لاہور معاہدے کا ،جس میں مسئلہ کشمیر کے حل کا روڈ میپ تیار کیا گیا تھا،باعث بنی۔یہ بھی میاں صاحب کا ہی دم تھا کہ ہندوستان کے ساتھ نہ صرف اسڑیٹجک برابری بحال کرنے بلکہ پاکستان کے غیر روایتی اثاثہ کو ناقابل شکست ظاہر کرنے کے لیے انہوں نے عالمی طاقتوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے انکار اور ان کی اقتصادی پیشکش ٹھکرا تے ہوئے چھ جوہری تجربات کیے۔مریم نے کہا کہ یہ میاں صاحب ہی تھے جنہوں نے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی تصدیق کرنے والی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو منسوخ کرنے کے لیے پاکستان کے اس وقت کے فوجی ڈکٹیٹر کی ہندوستان کو پیش کی گئی تجویز پر شدید تنقید کی تھی۔مریم نے کہا کہ ان امر واقعات و ثبوتوں اور حقائق کی روشنی میں سابق خارجہ ترجمان کے تبصرے بے بنیاد اور شرپسندانہ ثابت ہوجاتے ہیں۔ سچائی خود بولتی ہے۔اور میاں صاحب اپنے تین عشر وں پر محیط سیاسی زندگی میں درجنوں مواقع پر ہندوستانی رہنماو¿ں سے نپٹے اور ریکارڈ ان حقائق و حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔