Former US ambassadors and military generals say Afghanistan is sinking economicallyتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: (اے یوایس) امریکا کے 8 سابق سفیروں اور 3 فوجی جنرلز نے افغانستان پر مشترکہ اداریہ لکھا ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ افغانستان معاشی طور پر ڈوب رہا ہے۔سابق امریکی اعلیٰ عہدے داروں کی جانب سے افغانستان پر یہ مشترکہ اداریہ تھنک ٹینک کے لیے لکھا گیا ہے۔اداریہ لکھنے والے ان سابق فوجی عہدے داروں میں ناٹوکے امریکی کمانڈر جان کیمبل بھی شامل ہیں جبکہ 8 سابق امریکی سفیر افغانستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مشترکہ اداریے میں اپیل کی گئی ہے کہ افغانستان کو اقتصادی امداد اور تعاون مہیا کیا جائے، افغانستان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد جلد بڑھائی جائے۔مشترکہ اداریے میں کہا گیا ہے کہ امریکی انخلا کے بعد سے صورتِ حال مسلسل تشویش ناک ہو رہی ہے، افغانستان شدید انسانی بحران کا شکار ہونے جا رہا ہے۔مشترکہ اداریے کے متن میں کہا گیا ہے کہ 2022 کے وسط تک 97 فیصد افغان آبادی کے سطح غربت سے نیچے جانے کا خدشہ ہے، افغانستان کی 5 فیصد آبادی کو فی دن مناسب خوراک دستیاب ہے۔

مشترکہ اداریے کے مطابق افغانستان کو خوراک، ادویات کی رسائی، دیگر معاشی اداروں کی بحالی ضروری ہے۔مشترکہ اداریے میں زور دیا گیا ہے کہ درست ہے کہ طالبان کی وجہ سے ہچکچاہٹ ہے لیکن اس مسئلے کا دوسرا حل نکالا جائے۔مشترکہ اداریے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حل نکالنے میں جتنی دیر ہو گی، بحران اتنا بڑا ہو سکتا ہے، اتحادیوں سے مل کر افغانستان کے مسائل کا جلد حل نکالا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *