ہنگری:روسی حملوں کی وجہ سے یوکرین میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے درمیان ہندوستان کی وزارت خارجہ اور شہری ہوابازی کی وزارت کے ساتھ مل کر گزشتہ کئی دنوں سے جنگ زدہ ملک سے اپنے طلبا کو تیزی سے واپس لانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اس ضمن میں مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے، جو آج کل جنگ زدہ ملک یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کے انخلا کے بندوبست پر نظر رکھنے کے لیے ہنگری میں ہیں، بتایا کہ یوکرین کے سومی میں پھنسے ہندوستانی طلبا کو لانے کے لیے 50بسیں پولتوا جا رہی ہیں ۔ اور ہر بس میں50افراد کی گنجائش ہے۔قبل ازیں نئی دہلی میں شہری ہوا بازی کی وزارت نے کہا کہ 21 فروری سے شروع ہونے والے خصوصی آپریشن کے تحت اب تک 6200 طلبا کو نکالا جا چکا ہے، جن میں سے 2185 طلبا کو خصوصی طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا جا چکاہے۔
وزارت نے کہا کہ اگلے دو دنوں میں 7400 سے زیادہ ہندوستانیوں کو یوکرین کے پڑوسی ممالک سے خصوصی پروازوں کے ذریعے واپس لائے جانے کی امید ہے۔وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستانی کیریئر ایئر انڈیا ایکسپریس، ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو، وِسٹارا اور گو فرسٹ سے 17 پروازیں چلائے جانے کی توقع ہے۔ روس کے فوجی حملے کی وجہ سے 24 فروری سے یوکرین میں اپنی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے ہندوستان جن رومانیہ، ہنگری اور پولینڈ جیسے جنگ سے متاثرہ ممالک سے اپنے شہریوں کو خصوصی طیاروں کے ذریعے نکال رہا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ شہریوں کو لانے والی پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور اگلے دو دنوں میں خصوصی پروازوں کے ذریعے 7400 سے زائد افراد کی آمد متوقع ہے۔ واضح ہو کہ ‘آپریشن گنگا’ کے تحت چار مرکزی وزیر- ہردیپ سنگھ پوری، جیوترادتیہ سندھیا، کرن رجیجو اور جنرل (ریٹائرڈ) وی کے۔ سنگھ ہندوستانی طلبہ کو لانے کے لیے یوکرین سے ملحقہ ممالک گئے ہوئے ہیں۔وزارت کے مطابق، 22 فروری سے شروع ہونے والے آپریشن گنگا کے تحت اب تک 6200 سے زائد افراد کو واپس لایا جا چکا ہے، جس میں 10 خصوصی طیاروں کے ذریعے 2185 ہندوستانیوں کو ہندوستان لایا گیا ہے ۔