جموں: جیش محمد کے چار مشتبہ دہشت گرد ، جو ایک ٹرک میں چھپ کر جارہے تھے، جمعرات کی صبح نگروٹا کے قریب جموں سری نگر قومی شاہراہ پر سلامتی دستوں کے ساتھ تصادم میں مارے گئے۔اس تصادم میں دو پولس اہلکار زخمی ہوئے۔
پولس کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ یہ دہشت گرد کسی بڑے حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے اور یہ کہ وہ وادی کشمیر کی جانب جا رہے تھے۔حکام نے بتایا کہ آج صبح پانچ بجے معمول کی چیکنگ کے دوران جموں کے نواح میں شاہراہ پر واقع نگروٹا کے بن ٹول پلازہ کے قریب سلامتی دستوں نے اس ٹرک کو جس میں یہ چار دہشت گرد سفر کر رہے تھے روکا۔
شک ہونے پر جب ٹرک کی تلاشی لی گئی تو ڈرائیور فرار ہو گیا۔ اچانک ہیٹرک کے اندر سے سلامتی دستوں کے اہلکاروں پر فائرنگ ہونے لگی۔
سلامتی دستوں کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی اور تین گھنٹے تک فائرنگ کا تباد لہ ہوتا رہا ۔اس دوران سلامتی دستوں پر کثیر مقدار میں گولہ بارود اور دستی بموںسے حملہ کیا گیا۔لیکن سلامتی دستوں کی جوابی کارروائی میں چار دہشت گرد مارے گئے۔جبکہ دو پولس کانسٹبل زخمی ہوئے۔
سلامتی دستوں کو سمبا سیکٹر سے نگر کوٹا ٹول پلازہ کی جانب جارہے دہشت گردوں کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی۔ ٹرک کا ڈرائیور لاپتہ ہے ۔ٹرک میں سے 11اے کے 47رائفلیں، تین پستولیں اور 29دستی بم سمیت بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد ہوا ہے ۔
جموں زون کے انسپکٹر جنرل آف پولس مکیش سنگھ نے بتایا کہ ماضی قریب میں اسلحہ کی یہ سب سے بڑی ضبطی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت ممکن ہے کہ ان دہشت گردوں کا نشانہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل الیکشن تھے۔