وینکوور: گذشتہ روز فرینڈز آف کناڈا اینڈ انڈیا نے سات دیگر تنظیموں کے ساتھ وینکوور میں چینی قونصل خانہ کے باہر چین کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔احتجاجی چین میں دو کناڈیائی شہریوں کی رہائی ، چینی کمیونسٹ پارٹی سے مزاحمت، چین کا نیا ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون اور ہانگ کانگ، تبت اور ہندوستان کے قبضہ کیے حصوں کو چھورنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
فرینڈز آف کناڈا اینڈ ہندوستان کے رہنما منندر گل نے کہا کہ اس نئے ہانگ انگ قومی سلامتی قانون سے ذرائع ابلاغ کی آزادی، حق اظہار رائے اور حق اجتماع کو خطرہ لاحق ہے۔گل نے چین کی اس کی غیرذمہ داارانہ کارروائیوں اور مطلق العنانی و استبدادی ذہنیت کے لیے شدید مذمت کی۔منندر گل، اشیش منرال، اوتار جوہل، پال بیرائچ، بلجندر چیما ، گورچرن سربھا، پرمجیت کھوسلہ اورڈاکٹر حکم بھلر احتجاج کی قیادت کر رہے تھے۔
مظاہرین نے چین کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔اس احتجاج میں500سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ احتجاجیوں نے کوویڈ19-کے پیش نظر وزارت صحت کی ہدایات پر مکمل طور سے عمل کیا اور ماسک لگائے اور سماجی دوری برقرار رکھی۔ ان مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہواوے ایکزیکٹیو مین وانزو پر ہوئے سفارتی تعطل کے دوران گرفتار دو کناڈیائی شہریوں کورہا کیا جائے۔
اس احتجاج میں فرینڈز آف کناڈا اینڈ انڈیا کے ساتھ جن سات تنظیموں کے کارکنوں نے حصہ لیا وہ کناڈا تبت کمیٹی اینڈ دی تبتن کمیونٹی،فرینڈز آف کناڈا انڈیا آرگنائزیشن، وینکوور سوسائٹی آف فریڈم، ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس فار چائنا، وینکوور ہانگ کانگ پولیٹیکل ایکٹی وسٹس، وینکوور سوسائٹی ان سپورٹ آف ڈیموکریٹک موومنٹ (وی ایس ایس ڈی ایم) اور وینکوور ایغور ایسوسی ایشن ہیں۔
احتجاجی مظاہرے کا اختتام فینڈشز آف کناڈا انڈیا کے منندر گل کے اظہار تشکر پر پر ہوا۔ انہوں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ19-کے باوجود یہ ایک کامیاب پروگرام تھا۔