برلن: چین کے صوبہ ووہان سے عفریت کی شکل میں سر ابھار کرپوری دنیا پر حملہ آور ہونے والے موذی کورونا وائرس نے جو ابھی تک اپنے زہر سے ہی لوگوں کو موت کے منھ میں ڈھکیل رہا تھا اب تمام ممالک کی اقتصادیات کو بھی متزلزل کر کے اقتصادی امور کے ذمہ داروں کو خود کشی کرنے پر بھی مجبور کر دیا۔

اس حوالے سے خود کشی کا پہلا واقعہ جرمنی کا ہے جہاں اس کے ایک ریاستی وزیر مالیات نے یہ سوچ سوچ کر کہ کوروناوائرس سے اقتصادیات پر پڑنے والے اثرات سے کیسے نپٹا جائے، عاجز آکر خودکشی کر لی۔جرمنی کی ریاست ہیسے کے وزیر اعظم وولکر بوفائرنے کہا کہ 54سالہ شایفر ہفتہ کے روز ایک ریلوے لائن کے قریب مردہ پائے گئے۔

ویزبڈین کے دفتر استغاثہ نے خیال ظاہرکیا ہے کہ وزیر مالیات نے خود کشی کی ہے۔بوفائر نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ ہمیں بہت صدمہ ہوا ہے اور ہمیں ان کی موت کایقین نہیں آرہا۔اور سب سے بڑھ کر بات یہ کہ ہم کو گہرا صدمہ ہے۔ویسے جرمنی کے مالیاتی مرکز فرینکفرٹ میں واقع ہے جہاں ڈیوش بینک اور کمرشیل بینک جیسے بڑے بڑے قرض دہندگان ہیں۔

علاوہ ازیں یورپین سینٹربینک بھی فرینکفرٹ میںہی ہے۔بوفائر نے شیفر کو جوگذشتہ دس سال سے ہیسے کے وزیر مالیات تھے،یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس عالمی وبا کے اقتصادی اثرات سے نمٹنے میں کمپنیوں اور رضا کاروں کی مدد کرنے کے لیےرات و دن کام میں مصروف رہا کرتے تھے۔شیفر کو بوفائر کا ممکنہ جانشین سمجھا جاتا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *