برلن:جرمنی نے افغانستان کے لیے 90 ملین یورو کے نئے امدادی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں اس کی کل امداد 331 ملین یورو ہے جسے اقوام متحدہ، آئی سی آر سی اور ا این جی اوز کے توسط سے دی گئی ہے۔ افغانستان کے لیے جرمن مشن واقع برلن اور دوحہ نے ٹوئیٹ کر کے کہا کہ افغانستان میں سنگین انسانی صورتحال کے پس منظر میں جرمنی ڈبلیو ایف پی اور یو این ڈی پی میں زہ امداد کے طور پر اپنی انسانی امداد میں مزید 90 ملین یورو کا اضافہ کر رہا ہے۔ جو 2022 میں مجموعی طور پر 331 ملین یورو ہے جو اقوام متحدہ، آئی سی آر سی اور این جی اوز کے معرفت پہنچائی گئی ہے۔
ایک ماہر اقتصادیات دریا خان باہیرنے کہا کہ ا فغانستان کو بین الاقوامی امداد کی شدید ضرورت ہے اور یہ امداد اس وقت بہت موثر ثابت ہو گی جب اس امدادی رقم کو بڑے اقتصادی منصوبوں میں لگا دیا جائے ۔ افغانستان کے رہائشیوں نے افغانستان میں امداد کی تقسیم کے عمل کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے کہا کہ امداد ان لوگوں میں تقسیم نہیں کی جاتی جو واقعی اس کے مستحق ہیں۔ کابل کے ایک رہائشی عبدالاحد نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے ہمیں کوئی امداد نہیں ملی۔ غریبوں کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ کابل کے ہی ایک اور رہائشی عمر علی نے کہا کہ ہمیں نہ تو کوئی امداد ملی اور نہ ہی کوئی کام۔ ہم لوگ کمزور اور غریب ہیں۔
