برلن: چین کو ایک زبردست سفارتی جھٹکا دیتے ہوئے جرمنی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے ہند بحر الکاہل خطہ کے جمہوری ممالک کے ساتھ مضبوط ترپارٹنر شپ برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔جرمنی کا ہند بحرالکاہل حکمت عملی کی جانب جھکنا یورپ کی حقوق انسانی کے حوالے سے چین کے ریکارڈ پر اظہار تشویش اور ایشیائی ملک پراس کے اقتصادی انحصار کے باعث ہوا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے2ستمبر کو کہا تھا کہ”ہم مستقبل کے عالمی نظام کو نئی شکل دینے میں مدد کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ قوانین اور بین الاقوامی تعاون پر مبنی ہو طاقت کے قانون پر نہیں ۔اس روز جرمنی نے قانون کی عملداری اور خطہ میں کھلی منڈیوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہند بحرالکاہل سوچ سے متعلق نئے رہنما خطوط اختیار کیے تھے۔
ہند بحرالکاہل حکمت عملی کی ہندستان ، جاپان، آسٹریلیا اور آسیان ممالک سمیت دیگر ملکوں نے توثیق کر دی تھی۔نکی ایشین ریویو کے مطابق ایشیا میں چین جرمنی کا سفارتی توجہ کا مرکز ہے۔اور جرمن چانسلر تقریباً ہر سال چین کا دورہ کرتی ہیں۔ یہان یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہند بحرالکاہل خطہ کے ساتھ جرمنی کی تجارت میں 50فیصد حصہ چین کا ہے۔
![Germany break ranks with China, shifts to adopting India](https://urdutahzeeb.com/wp-content/uploads/2020/09/63d1236bebda70b9f65d0227d62e53e4.jpg)