شام تنہا ہے اور سحر تنہا
زندگی ہو رہی بسر تنہا
جانے کس کی تلاش ہے دل کو
کیوں بھٹکتا ہے در بدر تنہا
ہر طرف ہے سکوت کا عالم
آج لگتا ہے کیوں شہر تنہا
کیا کہوں میں کہ میری یادوں میں
کون رہتا ہے رات بھر تنہا
شعر گوئی میں عشق لازم ہے
ورنہ ہوتا نہیں اثر تنہا
ٹمٹماتے ہیں ڈھیر سے تارے
چاند رہتا ہے رات بھر تنہا
ہم سفر ہے نہ ہم نوا بسمل
چل رہا کب سے ہوں مگر تنہا
پریم ناتھ بسمل
ای میل:premnath178@gmail.com