Global food supplies at risk after Russia's withdrawal from grain deal says two Singapore-based tradersتصویر سوشل میڈیا

ماسکو:(اے یو ایس ) روس کی جانب سے یوکرین کی بندرگاہوں سے زرعی پیداوار برآمد کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی کے تحت ہونے والا معاہدہ معطل کرنے کے بعد دنیا میں خوراک کی فراہمی اور اناج کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق سنگاپور میں مقیم تاجر نے بتایا کہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ نے لاکھوں ٹن گندم درامد کرنے کے معاہدے کیے تھے، جن کی فراہمی کے حوالے سے اب خدشات ہیں جبکہ یوکرین کی جانب سے یورپ کو مکئی کی برآمد بھی کم ترین سطح پر ہے۔روس نے 29 اکتوبر کو کریمیا میں بحری جہازوں پر حملوں کے بعد یوکرین کی بندرگاہوں سے زرعی پیداوار برآمد کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی کا معاہدہ معطل کردیا تھا۔

سنگا پور میں اناج کے تاجر جو ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں خریداروں کو گندم فراہم کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اگر میں یوکرین سے آنے والے جہاز کے متبادل کا دیکھوں تو میرے پاس کیا آپشنز ہیں؟ کوئی خاص نہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ شکاگو میں گندم کی فراہمی میں خدشات کے سبب اس کی قیمت میں 5 فیصد اور مکئی کی قیمت میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔رواں برس کے اوائل میں گندم کی قیمت تاریخ کی ب±لند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی جبکہ مکئی کی قیمت 10 سال میں اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔تاجر نے بتایا کہ آسٹریلیا جو ایشیا میں گندم کا اہم بر آمدکنندہ ہے، وہ طلب اور رسد کے اس فرق کو پورا نہیں کرسکے گا کیونکہ فروری تک کے لیے شپنگ بک ہو چکی ہیں۔

اقوام متحدہ، ترکی اور یوکرین نے اناج کی برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے، اور روس کی طرف سے معاہدے کو معطل کرنے کے باوجود 16 جہاز بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔سنگاپور میں اناج تاجرنے بتایا کہ ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا یوکرین اناج کی بذریعہ بحری جہاز کھیپ بھیے کا سلسلہ جاری رکھے گا یا نہیں، اور روس کی برآمدات کے حوالے سے کیا صورتحال ہوگی۔اس معاہدے پر جولائی میں اقوام متحدہ، یوکرین، روس اور ترکی نے دستخط کیے تھے، جس کے تحت یوکرین سے 90 لاکھ ٹن سے زیادہ اناج برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔گزشتہ ہفتے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 3 لاکھ 85 ہزار ٹن گندم کی خریداری کا ٹینڈرجاری کیا تھا، اس کے بھی روس یا یوکرین سے آنے کی توقع ہے۔سنگارپور کے دوسر تاجر نے بتایا کہ ہمیں یقین نہیں کہ روس گندم کی بر آمد جاری رکھ سکے گا، اور کیا روس سے گندم لانے والے جہاز محفوظ ہوں گے، اگر یوکرین کی بر آمدات کو روکا جاتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین کی یورپ کو مکئی کی بر آمدات بھی متاثر ہونے کا امکان ہے، جو نومبر کے لیے ب±ک کی گئی ہے۔دوسرے تاجر کا کہنا تھا کہ جہاں تک یورپ کا تعلق ہے، ان کے لیے گندم کے مقابلے میں مکئی کا مسئلہ زیادہ بڑا ہے، اور نومبر میں یوکرین میں سیزن اپنے عروج پر ہوتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *