نئی دہلی: مرکزی حکومت نے اتوار کے روز دارالحکومت دہلی کی مختلف سرحدوں پر تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان تنظیموں کو بات چیت کے لئے مدعو کیا اور ان سے تاریخ طے کرنے کو کہا۔ وزارت زراعت اور کسان بہبود کے جوائنٹ سیکرٹری وویک اگروال نے اس تناظر میں کسانوں کی تنظیموں کو ایک خط لکھا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے کسانوں سے بات چیت کے لئے مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کی سربراہی میں وزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل اور سوم پرکاش اس کے ممبر ہیں۔ حکومت کے ساتھ اب تک پانچ دور کے مذاکرات ہوچکے ہیں جو ناکام رہے ہیں۔
کسان تنظیموں نے ایک بار مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ایک میٹنگ ہو چکی ہے ، لیکن نتیجہ صفر رہا ہے۔قابل غور ہے کہ ہزاروں کسان دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے ہوئے ہیں ، اور نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
مرکزی حکومت ستمبر میں منظور شدہ تین نئے زرعی قوانین کو زرعی شعبے میں بڑی اصلاحات کے طور پر متعارف کرارہی ہے ، جبکہ احتجاج کر رہے کسانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نئے قوانین ایم ایس پی(کم سے کم سپورٹ پرائس) اور منڈی نظام کو ختم کردیں گے اور وہ بڑے کارپوریٹ پر انحصار کریں گے۔