نئی دہلی: حکومت ہند نے تمام ممالک سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے یہاں واقع پاکستانی سفارت خانوں اور ہائی کمیشنوں میں کھولے گئے نام نہاد ”کشمیر سیلوں “ سے درپیش خطرات کو سمجھیں اور کھلے عام تشدد پر اکسانے اور اس کے لیے ان کی سرزمین استعمال کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کریں۔
حکومت نے یہ کہتے ہوئے کہ کشمیر معاملہ پر اسے بین الاقوامی حمایت حاصل ہے پارلیمنٹ کومطلع کیا کہ اس نے چین ، ملیشیا اور ترکی سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کے داخلی معاملات پر کوئی تبصرہ نہ کریں،ہندوستان کی خود مختاری ، اقتدار اعلیٰ اور علاقائی یکجہتی کا احترام کریں اور معاملہ سے پوری طرح واقفیت حاصل کریں۔
لوک سبھا میں وزیر مملکت خارجہ وی مرلی دھرن نے ایک تحریری جواب میں کہا کہ ان سیلوں /ڈیسک کا اصل مقصد مقامی آبادی کو جھوٹی اور من گھڑت باتوں سے بھڑکانا اور انہیں انتہاپسند بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی کوششوں کا یہ نتیجہ نکلا کہ ہندوستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی ،خطہ میں ایک خطرناک صورت حال پیدا کرنے اور اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورموں کی خلاف ورزیوں کرنے پاکستان کی کوششیں کامیابی اور موثر انداز میں ناکام ہو گئیں۔