نئی دہلی: حکومت ہند نے ملک میں پروپیگنڈا پھیلانے والے 6 پاکستانی یوٹیوب چینلز سمیت16 چینلز کو بلاک کردیا ۔ ہندوستان کی اطلاعات و نشریات کی وزارت کے حکم پر بلاک کیے گئے ان تمام چینلز کے تقریباً 68 کروڑ ویورز تھے۔ حکومت کا موقف ہے کہ یہ چینل سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔ اس کے علاوہ ملک کی اندرونی سلامتی کے نقطہ نظر سے ان چینلز پر صحیح بات نہیں کہی جا رہی تھی۔ ان چینلز پر ہندوستان کے خارجہ امور، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور سماجی نظام کے بارے میں بھی غلط تبصرے کیے جا رہے تھے۔وزارت نے کہا کہ پاکستان میں قائم چینلز کے ذریعے منظم طریقے سے ہندوستان کے خلاف غلط معلومات نشر کی جا رہی ہیں۔
ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر، ہندوستان کی وزارت خارجہ، یوکرین کی صورتحال جیسے مسائل پر مسلسل غلط معلومات نشر کی جارہی تھیں۔ وزارت نے کہا کہ ان چینلز کا مواد مکمل طور پر غلط پایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ قومی سلامتی، خودمختاری اور ملک کی سالمیت کے حوالے سے بھی درست نہیں تھا۔وزارت کے جاری کردہ بیان کے مطابق ان میں سے کسی بھی چینل نے آئی ٹی رولز 2021 کے تحت اپنی نشریات کے بارے میں مرکزی حکومت کو آگاہ نہیں کیا تھا۔وزارت نے کہا، ‘ہندوستان سے چلنے والے کچھ یوٹیوب چینلز میں ایک مخصوص کمیونٹی کو دہشت گرد کہہ کر مخاطب کیا جا رہا تھا۔ اس سے مختلف برادریوں کے درمیان دشمنی پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ اس طرح کا مواد معاشرے میں اضطراب اور بد نیتی کی صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ نظام کے بگڑنے کا خطرہ تھا۔
وزارت نے کہا کہ ایسی تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان چینلز کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہی نہیں حکومت کا کہنا تھا کہ ایسے کئی چینل خود ہندوستان سے چل رہے ہیں۔ جس میں بغیر کسی تصدیق کے خبریں نشر کی جا رہی تھیں۔ غلط ویڈیوز دکھائے جا رہے تھے جس کی وجہ سے سماج کے مختلف طبقوں میں خوف کی صورتحال پیدا ہو جائے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جعلی خبروں کی کچھ مثالیں ہیں جن میں کئی بار غلط معلومات دی گئی ہیں کہ حکومت ہندوستان بھر میں کورونا کی وجہ سے لاک ڈاو¿ن نافذ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ اس کے علاوہ کچھ مذاہب کے بارے میں بھی غلط معلومات دی گئیں اور ان کے ماننے والوں کو خطرہ بتایا گیا۔ ان کی وجہ سے ملک کا نظام ٹوٹنے کا خطرہ تھا۔