نئی دہلی: اترپردیش ،کرناٹک، دہلی اور مہاراشٹر کے بعد گجرات سے بھی اومیکروں کے نئے کیسز سامنے آنے سے ہندستان میں اومیکرون کی تعداد بڑھ کر140ہو گئی۔ یوپی کے غازی آباد میں دو مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں اومیکرون کے مریضوں کی تعداد ایک سو چالیس ہو گئی ۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کی منتقلی کی رفتار ڈیلٹا سے کئی گنا زیادہ ہے۔
ملک میں تیسری لہر کے خوف کے درمیان حکومتیں بھی اب سخت فیصلے لے رہی ہیں۔ واضح ہو کہ ہندوستان میں2دسمبر کو اومیکرون نمودار ہوا تھا۔ پندرہ دن کے بعد کیسز ایک سے ایک سو چالیس تک پہنچ گئے ہیں۔ پہلا کیس کرناٹک میں سامنے آیا تھا، لیکن اب مہاراشٹر ایک بار پھر اومیکرون کے معاملے میں سب سے متاثرریاست بن گیاہے جہاں اب تک چالیس کیسوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔وہیں دہلی میں بائیس معاملے سامنے آچکے ہیں۔
دریں اثنا دہلی میں ومیکرون کے بڑھتے واقعات کے بعد دہلی حکومت نے 4 بڑے پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی کورونا وائرس کے نئے قسم اومیکرون کے لیے ایک وقف مرکز بنادیا ۔ ان میں سر گنگا رام ہسپتال، میکس ساکیت، فورٹس وسنت کنج اور بترا ہسپتال تغلق آباد شامل ہیں۔ اب ان ہسپتالوں میں بھی اومیکرون کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی قومی راجدھانی دہلی میں اومیکرون کے لیے وقف اسپتالوں کی تعداد اب بڑھ کر پانچ ہوگئی ہے۔
اس سے پہلے صرف دہلی حکومت کا لوک نائک جے پرکاش ہسپتال ہی اومیکرون کا وقف مرکز تھا۔ دہلی حکومت کے محکمہ صحت نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔دہلی میں گزشتہ 5 مہینوں کے دوران ہفتہ کو کسی ایک دن میں سب سے زیادہ کورونا کیسز سامنے آئے۔ دہلی میں ہفتہ کو ختم ہوئے 24 گھنٹوں میں کورونا کے 86 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ کورونا انفیکشن کی شرح 0.13 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل 8 جولائی کو ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے 93 کیس سامنے آئے تھے ۔