اسلام آباد: پاکستان میں ہوش ربا مہنگائی سے جہاں عام زندگی اجیرن اور دشوار ہو گئی ہے وہیں اس مہنگائی کے مضراثرات دینی فریضہ حج کی ادائیگی پر بھی پڑنے لگے ہیں اور اس سال حج کرنا اور بھی زیادہ مہنگا ہو گیا۔لیکن حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے حج اخراجات میں زیادہ سے زیادہ تخفیف کی ہے۔

وفاقی کابینہ نے منگل کے روز حج پالیسی2020کو منظوری دے دی جس کی رو سے حکومتی اسکیم کے تحت ہر عازمین حج کو 4لاکھ90ہزار روپے(بمع قربانی) ادا کرنا ہوں گے جو کہ2019کے مقابلہ حج اخراجات میں7.35فیصد اضافہ ہے۔

تاہم وزیر برائے امور مذہبی امور نور الحق قادری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے جہاں تک ممکن ہوسکتاتھا حج اخراجات میں کٹوتی کی ورنہ اس بار حج اخراجات 5لاکھ 40ہزار روپے فی عازم ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی قدر میں کمی، افراط زر، ہوائی جہاز کے کرایہ میں اضافہ اور سعودی عرب میں مہنگی رہائش حج اخراجات میں بھاری اضافہ کا باعث بنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہرملک کے عازم حج کو اب سعودی حکومتکو پہلے کے مقابلہ450ریال زیادہدینا ہوں گے کیونکہ ویزا فیس 300ریال اور ہیلتھ انشورنس کے طور پر 110ریال ادا کرنا ہوں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے شمال سے جانے والوں کے لیے حج اخراجات 4لاکھ90ہزار (بمع قربانی) طے کیے گئے ہیں جبکہ جنوبی پاکستان سے جانے والے عازمین حج کے لیے اخراجات کی رقم فی کس 4لاکھ 80ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *