Haqqani calls for end of disputes among local tribesتصویر سوشل میڈیا

کابل: امارات اسلامیہ کے نگراں وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے پکتیا کے گارد ا سرائے ضلع میں حقانی خاندان اور ایک قبیلے کے درمیان مصالحت کے لیے منعقدہ ایک اجتماع میں تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔ بہت سے قبائلی عمائدین حقانی خاندان اور سوری خیل قبیلے کے درمیان 60 سال سے زیادہ مدت سے چلی آرہی عداوت کے بعد صلح کرانے کے لیے جمع ہوئے۔ہم نے آج ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ہم ایسی دشمنیوں کو دوستی میں بدل دیں گے۔ اس کے بعد ہم لوگار، کابل، شنواری اور مشرقی علاقوں میں جائیں گے اور اس طرح کی دشمنیوں کو حل کریں گے۔

امارت اسلامیہ کے ایک سینئر رکن، انس حقانی نے کہا کہ روایتی ممنوعات کے حوالے سے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں گےہم قاتلوں کے لیے معافی مانگنے کی کوشش کریں گے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو قاتل کے بجائے کسی اور کو قتل نہیں کیا جانا چاہیے۔ پرانی دشمنیاں آباو¿ اجداد کی ہیں، اس سے باقی خاندانوں کے لیے پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔مکینوں کے مطابق کئی دہائیاں قبل سوری خیل قبیلے کے ایک فرد کاحقانی کے خاندان کے ساتھ جھگڑے میں قتل ہو گیا تھا۔

حقانی خاندان کے ہاتھوں کئی سال قبل مارے جانے والے شخص کے رشتہ دار احمد خان نے کہا کہ عوام اور قوم سے میری خواہش ہے کہ ایک دوسرے کو معاف کر دیں جیسا کہ ہم نے کیا تھا۔حقانی نے کہا کہ وہ قبائلی عمائدین کے اجتماع سے برآمد ہونے والے نتائج کا احترام کرتے ہیں۔ اجتماع میں عمائدین کی طرف سے کئے گئے فیصلے کے بعد دونوں فریقین نے صلح کر لی اور ایک دوسرے کو گرمجوشی سے گلے لگایا۔ پکتیکا کے گورنر، مولوی عبداللہ نے کہا کہ ہم تمام قبائل پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان کے درمیان ہونے والے تمام تنازعات کو حل کریں۔ اسے ختم کیا جانا چاہئے ۔ ہم یہاں سے امن ک کا کارواں نکالیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *