بغداد: سیکورٹی ذرائع کے مطابق بدھ کو علی الصباح عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے حملے کے بعد بدھ کے روز ہی رات دیر گئے دو راکٹ بغداد کے گرین زون علاقہ میں آکر گرے جہاں امریکی مشن سمیت غیر ملکی سفارت خانہ واقع ہیں۔اور اس علاقہ میں نہایت سخت حفاظتی بندوبست ہے۔

نصف شب سے تھوڑی دیر قبل اے ایف پی کے نمائندوں متعین بغداد کو دو زبردست دھماکے سنائی دیے جس کے بعد گرین زون کے سیکورٹی سائرن بجنا شروع ہو گئے۔یہ راکٹ حملہ ایران کے اس میزائل حملہ کے، جس میں ان فوجی اڈوں کو جن میں امریکی اور اس کے حلیف ممالک کے فوجی ہیں نشانہ بنایا گیا تھا، 24گھنٹے بعد کیا گیا ۔

یہ حملہ گذشتہ ہفتہ بغداد ہوائی اڈے کی جانب جارہے ایران کے فوجی قافلے پر امریکی ڈرون حملے میں ایران کے پاسداران انقلاب کے القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی نیم فوجی دستے الحشد العبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المھندس کی ہلاکت کے خلاف جوابی کارروائی کے طور پر کیا گیا تھا۔

امریکہ نے کہا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارت خانہ اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر راکٹ حملوں کے پس پشت الحشد الشعبی کا ذہن کارفرما ہے ۔امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے بغداد کے گرین زون میں راکٹ حملوں کو کوئی اہمیت نہیں دی ۔

دریں اثنا الحشد کے سخت گیر رہنماؤں نے عہد کیا کہ وہ بھی امریکہ سے ڈرون حملہ کا انتقام لیںگے۔ الحشد الشعبی کے سربراہ قیس الغزالی نے، جنہوں نے امریکہ کو دہشت گرد کے طور پر بلیک لسٹ کر دیا ہے ،کہا کہ امریکہ کو عراق کا جواب بھی ایرانی جوابی کارروائی سے کسی طور کم نہیں ہوگا۔

لاحشد الشعبی کے ایک سخت گیر بازو حرکت النجابہ نے ابو مہدی المھندس کی ہلاکت کا سخت انتقام لینے کا عہد کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *