سرینگر: (اے یو ایس)کورونا کے دوران جہاں انسانیت کو زندہ رکھنے والی مثالیں قائم ہو رہی ہیں۔ وہیں کورونا کی وجہ سے انسانی اور خون کے رشتوں میں دراڑ بھی پیدا ہو رہی ہیں۔ اس کی دل دہلانے والی مثال جموں و کشمیر میں اس وقت دیکھنے کو ملی ، جب جموں کے شری مہاراجا گلاب سنگھ اسپتال سے یہ دل دہلانے والی خبر ملی کہ والدین نے کوویڈ سے جاں بحق ہونے والے دو ماہ کے بچے کو اسپتال میں ہی لاوارثوں کی طرح چھوڑ دیا اور خود اسپتال سے راہ فرار اختیار کرلی۔
اسپتال کے سپرنٹینڈٹ ڈاکٹر دارا سنگھ کے مطابق دو ماہ کے اس بچہ کو اتوار کی صبح اس کے والدین نے اسپتال میں داخل کیا تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ کمسن بچہ دل کے عارضے کے علاوہ کئی اور بیماریوں میں مبتلا تھا اور ڈاکٹروں نے بچے کا علاج و معالجہ شروع کیا۔ تاہم ان کی تمام کوششیں رائیگاں ثابت ہوئیں اور اس ننھی سی جان نے اتوار کی شام قریب 8 بجے آخری سانس لی۔ڈاکٹر دارا سنگھ نے کہا کہ ہم نے اسی وقت بچے کا ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کروایا ، جو مثبت نکلا۔ ہم نے اس کے والدین سے گزارش کی کہ وہ بھی اپنا ٹیسٹ کروانے کیلئے متعلقہ سینٹر پر چلے جائیں ، جس پر والدین نے کہا کہ وہ جانتے ہیں یہ ٹیسٹ کہاں کروایا جاتا ہے اور وہ اس کے لئے تیار ہیں۔ تاہم وہ اسپتال سے فرار ہوگئے۔
ڈاکٹر دارا سنگھ نے کہا کہ مفرور والدین کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیکورٹی اہلکاروں اور پولیس نے بھی ان کا پتہ لگانے کی جی توڑ کوشش کی۔ تاہم کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔میڈیکل سپرنٹینڈٹ نے کہا کہ والدین کے دیے ہوئے موبائل فون نمبرات پر بھی ان کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔ ڈاکٹر دارا سنگھ نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ نے بچہ کی لاش کو کووڈ ضوابط کے مطابق گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے لاش گھر میں بھیج دیا۔ تاکہ باقی لوازمات پورے کئے جا سکیں۔دریں اثنا جموں کشمیر میں کورونا بیماری کا قہر جاری ہے۔
پیر کے روز یو ٹی میں مزید 3733 نئے مثبت معاملات سامنے آئے ، جن میں سے 1294 کا تعلق جموں سے اور 2439 کا تعلق کشمیر سے ہے۔ اس طرح جموں و کشمیر میں ایکٹیو مثبت معاملات کی تعداد 34567 تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں 51 افراد اس وباءی بیماری کے شکار ہوئے ہیں ، جن میں سے 35 کا تعلق جموں جبکہ 16 کا تعلق کشمیر سے ہے۔
