دمشق:(اے یو ایس ) شامی مشاہد گاہ برائے انسانی حقوق نے گذشتہ روز بتایا کہ لبنانی حزب اللہ نے حال ہی میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ماہرین کی نگرانی میں حمص کے دیہی علاقوں میں ہر قسم کے ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ورکشاپس قائم کی ہیں۔آبزرویٹری نے بتایا کہ حزب اللہ نے توپ خانے اور میزائل کے گولوں کی تیاری، بارودی سرنگوں اور ڈرونز کی مرمت کے لیے حمص کے جنوب مشرقی دیہی علاقوں میں اسٹریٹجک علاقے مھین میں قلعہ بند اسلحہ اور گولہ بارود کے ڈپو کے اندر ورکشاپس قائم کی ہیں۔
انسانی حقوق گروپ نے نشاندہی کی کہ یہ ڈپو شام میں ہتھیاروں کے دوسرے بڑے ڈپو مانے جاتے ہیں۔سیریئن آبزرویٹری کے ذرائع کے مطابق حمص کے دیہی علاقوں میں واقع قصبے مہین کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب ایران کی وفادارمقامی ملیشیاو¿ں کی صفوں میں کام کر رہی ہے جب حکومت اور ایرانی ملیشیا نے روس کی مدد سے 2017 کے اوائل میں علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔غور طلب ہے کہ نومبر 2013 میں حزب اختلاف اور اسلام پسند دھڑوں نے مہین فوجی گوداموں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جہاں اس وقت کے کنٹرول کے نتیجے میں دھڑوں نے بھاری مقدار میں ہلکے، درمیانے اور بھاری ہتھیاروں اور گولہ بارود پر قبضہ کر لیا تھا۔
