علی گڑھ:یو۔جی۔سی مرکز برائے فروغ انسانی و سائل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ میں ایک ادبی شام کا اہتمام ہوا۔جس میں مشہور ادیب پدم شری پروفیسرسید ظل الرحمٰن،پروفیسر یٰسین مظہر صدیقی اور پروفیسر صغیر افراہیم کی کتابوں کا رسم اجراءعمل میں آیا۔رسم اجراءکے بعدہندی کے مشہور کہانی کار ڈاکٹر پریم کمار نے اپنی ایک مشہور و معروف کہانی پیش کی۔پروگرام کی صدارت پدم شری پروفیسرسید ظل الرحمٰن نے کی ۔
جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر فائزہ عباسی نے بحسن و خوبی انجام دئے۔پروفیسرڈاکٹر صغیر افراہیم کی کتاب ”کڑی دھوپ کا سفر“جس کا ترجمہ ڈاکٹر سیما صغیر نے اردو سے ہندی میں کیا ہے اس کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے شعبہ ہندی کے استاد پروفیسرمعراج احمد نے کہا”بلا شبہ پروفیسر صغیر افراہیم عصرِ حاضر کے منفرد تنقید نگار ہیں جہاں جہاں اردو ادب کے حوالے سے تنقیدی نگارشات پہنچتی ہیں وہاں وہاں پروفیسر موصوف کی تنقیدی صلاحیتوں کا لوہا مانا جاتا ہے انھوں نے نہ صرف اردو ادب کی خدمت انجام دی ہے بلکہ ہندی زبان میں بھی ان کی کتاب ”یگ پرورتک۔۔۔پریم چند“اپنی مثال آپ ہے۔ پروفیسر صغیر افراہیم کا عصری تنقید نگاری میں ایک اہم مقام ہے انھوں نے کسی مخصوص نظریہ کے تحت تنقید نہیں کی بلکہ ان کا خاصہ یہ ہے کہ وہ فنکار کے ذہن میں اُتر کر اور اس کی نفسیات سمجھ کر ادبی فن پارے پر اپنی رائے پیش کرتے ہیں۔
پروفیسر موصوف نے اپنی نگارشات اور تنقیدی مضامین کے ذریعے نہ صرف علی گڑھ کا نام بلند کیا ہے بلکہ تمام بر صغیر کے تنقیدی ادب کو اپنی کاوشوں کے ذریعے روشن و منوّر کیا ہے۔موصوف کواس سے قبل ملک اور بیرونِ ملک سے متعدد اعزازات، انعامات اور اوارڈ مل چکے ہیں جن میں اردو اکیڈمی لکھنو،ڈاکٹر انجم جمالی میموریل فاﺅنڈیشن میرٹھ،ہندی اردو ساہتیہ اوارڈ کمیٹی لکھنو¿وغیرہ وغیرہ کی جانب سے دئے گئے انعامات اور اوارڈ کافی اہم ہیں۔
پروفیسر صغیر افراہیم صاحب کو اس موقع پر ہزارہا مبارک باد پیش کرتا ہوں اور یہ امید کرتا ہوں کہ ان کا افسانوی مجموعہ ”کڑی دھوپ کا سفر“ہندی ادب کو بھی متاثر کرے گا۔پروگرام میں شریک ہونے والوں میں پروفیسرفرحت اللہ خاں، پروفیسر عبدالرحیم قدوائی،پروفیسر ظفر احمد صدیقی،پروفیسر ذکیہ اطہر صدیقی،پروفیسر عبد العلیم ،پروفیسر ضیاءالرحمٰن صدیقی،ڈاکڑشجاعت حسین،معروف صحافی عالم نقوی،ڈاکڑزبیر احمد صدیقی،ڈاکڑحامد رضا صدیقی،گوہر قادری وانی،ڈاکڑ آفتاب عالم نجمی،خالد فریدی،سیدمحمد عادل فراز،ذوالفقار خان زلفی سمیت متعدد علمی و ادبی شخصیات شامل تھیں۔