امرتسر: پاکستان کے صوبہ سندھ میں مبینہ طور ایک ہندو لڑکی کو شادی کے منڈپ سے بندوق کی نال پر اغوا کر لیا اور جب تک اس لڑکی کے والدین کی شکایت پر پولس کوئی کارروائی کر کے اسے کراچی سے بر آمد کرتی اس جبراً مذہب تبدیل کرا کے اس کا ایک مسلمان سے نکاح کرایا جا چکا تھا۔

آل پاکستان ہندو پنچایت کے جنرل سکریٹری روی دوانی نے دو شنبہ کو انگریزی روزنامہ ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہیہ واقعہ سندھ کے مٹیاری ضلع میں ہالہ گاو¿ں کا ہے ۔اس دولہن کو منڈپ سے اغوا کر کے کراچی لے جایا گیا جہاں بنوریہ کی ایک مسجد میں اسے مشرف بہ اسلام کیا گیا اور شاہ رخ میمن نام کے ایک نوجوان سے اس کا نکاح کرادیا گیا۔

دوانی نے کہا کہ ہندو پنچایت نے دولہنکے گھر والوںکی پولس تک رسائی میں مدد کی جس نے فوری طور پر حرکت میں آتے ہوئے اس لرکی کو واپس لانے کے لیے ایک ٹیم کراچی بھیجی ۔اسے دوشنبہ کو ہالہ کی ایک عدالت میں پیش کیاگیا ۔لیکن فوری طور پر اس کا علم نہیں ہو سکا کہ اغو کنندگان کے خلاف کارروائی کرنے کا کوئی حکم جاری کیا گیا یا نہیں۔

دوانی نے مزیدکہا کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ہندو لڑکیوں کا بالجبر مذہب تبدیل کرا کے مسلمان لڑکے سے شادی کرادینے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ ان تین لڑکیوں میں ایک محض15سال کی بچی ہے جسے 15جنوری کو سندھ سے اغوا کر کے مذہب تبدیل کر کے مسلمان بنایا گیا ۔15سالہ بچی کے کیس میں ،جو کہ جیکب آباد ڈسٹرکٹ کی رہائشی ہے،ایک عدالت نے اس کی عمر کی تصدیق کے لیے اس کی طبی جانچ کا حکم دیا ہے۔دوانی نے کہا کہ چار روز پہلے میر پور خاص کے کوٹ غلام محمد ٹاؤن سے ایک 25سالہ خاتون کو اس کے گھر سے زبردست اٹھالیا گیا اور اسے مسلمان کرنے کے بعد اس کا بھی نکاح غلام مصطفیٰ نام کے ایک شخص سے کر دیا گیا۔

ہم ابھی اس امر کی تصدیق کرنے میں لگے ہیں کہ کیا اس خاتون کا اس کی مرضی کے خلاف مصطفیٰ سے نکاح کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف ممبر قومی سمبلی رمیش کمار وانکوانی نے، جو پاکستانی ہندو کونسل کے سرپرست بھی ہیں ،ہندو لڑکیوںکو اغوا کرکے مسلمان کیے جانے اور پھر ان کی کسی مسلمان سے شادی کردیے جانے کے حوالے سے کیے گئے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ حزب اختلاف پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے خھیل داس کوہستانی نے ان واقعارت کی مذمت کی اور کہا کہ جبراً تبدیلی مذہب اور ہندو مندروں پر حملوں سے اقلیتی برادری نہایت خوفزدہ ہے۔

دوانی نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں سندھ کے تھار پارکر ضلع کے چاچرو میں ماتا رانی مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی اور وہاں رکھی مورتیوں کو مسمار ور مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کی گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *