نئی دہلی: پاکستان کے سلیکٹڈ وزیر اعظم عمران خان ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کی توخوب وکالت کر رہے ہیں لیکن پاکستان میں خاص طور پر سندھ میں رہائش پذیر ہندو سکھ اور عیسائی اقلیتوں کے ساتھ جو ناروا سلوک اور ان کی عبادت گاہوں کو جس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے اس پر وہ توجہ تک نہیں دے رہے۔ جبکہ اس قسم کے واقعات اور اقلیتوں سے تفریق آمیز برتاؤ آج پاکستان کا روزمرہ کا معمول سا بن گیا ہے۔
ایسا ہی ایک مذموم واقعہ 26جنوری کو پیش آیا اور جس وقت پورا ہندوستان جشن جمہوریت منا رہا تھا پاکستان کے سندھ میں ایک ہندو مندر کی بے حرمتی کی جارہی تھی۔
موصول اطلاع کے مطابق سندھ میں ماتا رانی بھٹیانی مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ماہ روان میں مقدس مذہبی عبادت گاہ ننکانہ صاحب پر بھی پتھراؤ کیا گیا تھا۔پاکستانی صحافی نائلہ عنایت نے دعویٰ کیا ہے کہ ماتا رانی بھٹیانی مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
انہوں نے اپبنے ٹوئیٹر پیج پر کچھ تصاویر کے ساتھ ٹوئیٹ کیا ہے” سندھ میں اب ایک اور ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ تھار پارکر کے چاچو میں تشدد پر آمادی ایک بھیڑ نے ماتا رانی بھٹیانی مندر میںمورتیوں اور مقدس کتابوں کو نقصان پہنچایا۔
رپورٹ میں مزید تفصیل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ کے چھاچھرو شہر کے تھارپارکرعلاقہ میں کچھ نامعلوم شدت پسندوں نے ہندو مندر پر حملہ کیا ،مورتیوں کی بے حرمتی کی ،انہیں نقصان پہنچایا یہان تک کہ ماتا رانی بھٹیانی کی موری بھی توڑ ڈالی۔