His passing a loss to our family, to Pakistan: Milkha Singh’s rival’s sonتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی :(اے یو ایس)ہندوستانی کھیلوں اور ملک کے پہلے ٹریک اینڈ فیلڈ سپر اسٹار ملکھا سنگھ کے انتقال پر پاکستان کے سابق کرکٹ کپتا شعیب ملک اور ملکھا سنگھ کے اصل حریف عبد الخالق کے اہل خانہ نے بھی رنج و غم کا اظہار کیا۔

شعیب نے ٹوئٹر کے توسط سے ملکھا سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لیجنڈری ملکھا سنگھ 91 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے ہیں۔عبد الخالق وہ پاکستانی اتھیلیٹ ہیں جنہپیں ملکھا سنگھ نے 1958کے ٹوکیو ایشیائی کھیلوں میں200میٹر کی دوڑ میں ہرا کر گولڈ میڈل جیتا تھا اور پھر دو سال بعد ہی انہیں انہی کی سرزمین پاکستان کے شہر لاہور میں شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا تھا۔ اسی دوڑ میں فاتح بننے کے بعد اس وقت کے پاکستان کے صدر جنرل ایوب خان بہ نفس نفیس اپنی سیٹ سے اٹھ کر ملکھا سنگھ کے پاس پہنچنے اور ان سے مصافحہ کر کے انہوں نے ملکھا سنگھ کو فلائنگ سکھ کا اعزاز دیا۔

واضح ہو کہ کوویڈ 19 کے ساتھ ایک ماہ تک موت سے لڑتے رہنے کے بعد ملکھا سنگھ نے چندی گڑھ کے پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں جمعہ کی رات اپنی آخری سانس لی۔سنگھ کے کنبہ کے ذریعہ جاری کردہ ایک بیان میں لکھا گیا ، “یہ انتہائی افسوس کے ساتھ ہم آپ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ملھا سنگھ جی 18 جون 2021 کی شام 11:30 بجے انتقال کر گئے تھے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ “انہوں نے سخت جدوجہد کی لیکن خدا کے پاس اس کے طریقے ہیں اور یہ شاید سچی محبت اور صحبت تھی کہ ہماری والدہ نرمل جی اور اب والد صاحب 5 دن کے بعد ہی انتقال کر گئے ہیں۔”ملکھا سنگھ پچھلے ایک مہینے سے کورونا سے زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے تھے۔

چار بار ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے والے ملکھا سنگھ کو کورونا مثبت پایا جانے کے بعد مئی میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس تجربہ کارکھلاڑی ، جس نے ٹریک اینڈ فیلڈ میں بہت سارے ریکارڈ بنائے ، اسے فلائنگ سکھ کہا جاتا ہے۔ ملکھا سنگھ کو 3 جون کوچندی گڑھ کے پی جی آئی میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس سے قبل ان کا گھر پر علاج چل رہا تھا لیکن آکسیجن کی سطح کم ہونے کی وجہ سے انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ اگرچہ وہ بدھ کو کورونا منفی پائے گئے تھے۔ اس کے بعد انہیں کوویڈ آئی سی یو سے نارمل آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا۔ لیکن اس بیماری کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سےان کی حالت نازک ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ، جمعہ کو ، ان کی آکسیجن کی سطح کم ہوگئی تھی اور بخار آیا تھا۔ اسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ ان کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی۔

یاد رہے کہ ملکھا سنگھ کی اہلیہ نرمل کور 13 جون کو موہالی کے ایک نجی اسپتال میں کوڈ 19 انفیکشن کا مقابلہ کرتے ہوئے انتقال کر گئیں۔ کور خود ایک کھلاڑی رہی تھیں۔ وہ ہندوستانی خواتین والی بال ٹیم کی کپتان رہی تھیں۔ نرمل کور کی شادی ملکھا سنگھ سے سال 1962 میں ہوئی تھی۔ ان دونوں کے دو بچے ہیں۔ ایک بیٹا ، جییو ملکھا سنگھ ، جو ایک ہندوستانی گولفر ہے- ایک بیٹی ہے جو امریکہ میں ڈاکٹر ہے۔ملکھا سنگھ چار بار ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیت چکے ہیں۔ وہ 1958 دولت مشترکہ کھیلوں کے چیمپئین بھی رہیں۔ پھر 1960 کے روم اولمپک کھیلوں میں ، وہ 400 میٹر کی دوڑ میں ایک تمغہ معمولی فرق سے چھوٹ گیا اوروہ چوتھے نمبرپررہیں۔ انہوں نے 1956 اور 1964 کے اولمپک کھیلوں میں بھی حصہ لیا تھا۔ انہیں 1959 میں پدم شری ایوارڈ ملا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *