کابل: ملک کے قندوز صوبے کے حکام کے مطابق سلامتی دستوں نے اسلحہ بارو کا سراغ لگانے کے لیے صوبے کے کچھ شہروں میں گھر گھر تلاش شروع کر دی ہے۔ مقامی عہدیداروں کے مطابق اس تلاشی کا مقصد صوبے کے عوام کا تحفظ اور سلامتی یقینی بنانے کے لیے غیر قانونی اسلحہ برآمد کر کے اسے ضبط کرنا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال اگست میں اشرف غنی حکومت کے خاتمے کے بعد سے امارت اسلامیہ کے سلامتی دستوں نے ملک کے مختلف حصوں میں گھر گھر تلاشی لی ہے۔ اورا ب قندوز صوبے میں پھر تلاشی کا کام شروع ہو گیا ہے ۔
اس ضمن میں قندوز کے کے پولس سربراہ قاری بختیار معاذ نے کہا کہ سلامتی دستوں نے کافی مقدار میں اسلحہ بارود برآمد کیا ہے اور اس سے قندوز کے لوگوں کی سلامتی یقینی ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تلاشی مہم کچھ مقامی باشندوں کی استدعا پر کی گئی اور یہ کہ اس تلاشی میں بندوقیں، دھماکہ خیز مواد اور سرکاری گاڑیاں بر آمد ہوئیں تاہم، قندوز کے کچھ رہائشیوں کا سیکورٹی فورسز کی طرف سے گھر گھر تلاشی کے بارے میں مختلف نقطہ نظر ہے۔
قندوز کے ایک مقامی عبداللہ ساحل نے اسے درست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان اسلحہ بارود اور خاص طور سے رائفلوں سے پاک کر دیا جانا چہئے اور رائفل کے بجائے لوگوں کے ہاتھوں میں قلم اور نوکریاں دے دینا چاہئے نیز لوگوں کو چاہئے کہ وہ اور اپنے بچوں کو حصول تعلیم کی طرف راغب کریں۔ دوسری جانب قندوز کے ایک رہائشی اجمل کا کہنا ہے کہ ہتھیار اور گولہ بارود جمع کیا جانا چاہیے کیونکہ اس ملک میں اس کی ضرورت ہے۔
