واشنگٹن:ڈیموکریٹک غلبہ والی کانگریس نے سالانہ دفاعی پالیسی بل کو رخصت پذیر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ویٹو کیے جانے کو بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا۔
ایوان کے اراکین نے اسے 87کے مقابلہ 322ووٹوں سے مسترد کیا ہے جو کہ اسے رد کرنے کے لیے مطلوبہ دو تہائی کی اکثریت سے کہیں زیادہ تعداد ہے۔اگر سینیٹ بھی اس ویٹو کو دو تہائی کی اکثریت سے مسترد کر دیتی ہے تو تو یہ صدر ٹرمپ کے دور اقتدار میں مسترد کیا گیا پہلا ہوگا۔
واضح ہو کہ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتہ یہ کہتے ہوئے اس بل کو مسترد کر دیا تھا یہ بل سوشل میڈیا کی ان کمپنیوں کو جنہوں نے ان کے عہدہ صدارت کے لیے دوسری انتخابی مہم کے دوران ان کے خلاف جانبدارانہ مہم چلائی تھی حد میں رکھنے میں ناکام ہو گیا ہے۔اس بل کے تحت جسے قومی دفاعی اختیارات قانون یا این ڈی اے اے کہا جاتا ہے 740بلین ڈالر سے زائد کے فوجی پروگرام اور دفاعی تعمیرات کا اختیار ہے۔
کانگرس نے رواں ماہ کے شروع میں مالی سال2021 کا قومی دفاعی اجازت نامہ ایکٹ (این ڈی اے اے)منظور کیا تھا۔
ٹرمپ نے این ڈی اے اے کو ویٹو کرنے کی دھمکی دی تھی ۔بدقسمتی سے ، اس ایکٹ میں قومی سلامتی کے اہم اقدامات کو شامل نہیں کیا گیا ہے جو ہمارے سابق فوجیوں اور ہماری فوج کی تاریخ کا احترام کرنے میں ناکام ہے اور میرے انتظامیہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اقدامات میں امریکہ کو اولین ترجیح دینے کی کوششوں کے منافی ہے۔
ٹرمپ نے اس سے قبل 740 بلین امریکی ڈالر کی پالیسی قانون سازی پر اعتراض کیا تھا کیونکہ اس میں مواصلات ڈیسنسی ایکٹ کی دفعہ 230 کو منسوخ کرنے کی کوئی شق شامل نہیں تھی ۔