صنعا: (اے یوایس )یمن کی وزارت خارجہ نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب میں شہریوں اور حساس تنصیبات پر حملوں کو سعودیہ کی طرف سے یمن جنگ کے پر امن حل کے لیے پیش کردہ فارمولے کا جواب قرار دیا ہے۔
یمن وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا نے بار بار حملوں سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ امن کی زبان کے بجائے طاقت کی زبان میں بات کرتی ہے۔ سعودی عرب کی طرف سے یمن میں قیام امن کے لیے پیش کردہ فارمولے کو پوری دنیا نے سراہا ہے مگرحوثی ملیشیا نے امن پیش کش کا جواب دہشت گردانہ کارروائیوں سے دیا ہے۔
یمنی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کل جمعہ کے روز سعودی عرب میں شہری تنصیبات پر ہونے والے حملوں سے یہ آشکار ہوگیا ہے کہ حوثی باغی خود سے کوئی فیصلہ نہیں کرتے بلکہ وہ ایران کے کٹھ پتلی ہیں اور خطے میں ایران کے تخریبی پروگرام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
بیان میں حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب کی سرزمین پر بار بار ہونے والے حملوں کو دہشت گردی کی کارروائیاں قرار دیتے ہوئے ان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کے بیلسٹک میزائل حملے اور نجران میں شہری و پٹرولیم تنصیبات کو نشانہ بنانا تیل کی عالمی رسد میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔
