ریاض: (اے یو ایس)سعودی عرب نے برسوں سے خانہ جنگی کے شکار عرب ملک یمن میں حوثی باغیوں کو ملک گیر جنگ بندی کی پیش کش کر دی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کے مطابق اس سیز فائر پر عمل درآمد کی نگرانی اقوام متحدہ کو کرنا چاہیے۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے آج پیر کے روز کہا کہ ان کے ملک نے عرب دنیا کی غریب ترین ریاست اور کئی برسوں کی ہلاکت خیز خانہ جنگی سے تباہ حال یمن کے لیے ایک نئی امن پیش رفت شروع کی ہے، جس کا مقصد وہاں جنگ کا خاتمہ ہے۔
اس پیش رفت کے تحت ایران نواز حوثی شیعہ باغیوں کو پورے یمن میں ایسی جنگ بندی کی پیش کش کی گئی ہے، جس کی نگرانی اقوام متحدہ کو کرنا ہو گی۔ مزید یہ کہ حوثی باغیوں کو صنعائ کے ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنے اور حدیدہ کی بندرگاہ کے راستے ایندھن اور اشیائے خوراک کی درآمد کی اجازت ہو گی۔
صنعا کا ایئر پورٹ اور حدیدہ کی بندرگاہ دونوں باغیوں کے کنٹرول میں ہیں۔پرنس فیصل بن فرحان السعود نے کہا کہ اسی پیش رفت کے تحت ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی حکومت کے ساتھ اپنے امن مذاکرات بھی بحال کرنا ہوں گے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا، ”یہ نئی امن پیش رفت حوثی باغیوں کے اس پر اتفاق کر لینے کے ساتھ ہی مو¿ثر ہو جائے گی۔“
