How did a brave 80-year-old woman earn a master’s degree?تصویر سوشل میڈیا

قاہرہ ،(اے یو ایس)معمر مصری خاتون نے کینسر سے صحت یابی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی، 70 سال کی عمر میں تعلیم دوبارہ شروع کی اور 80 سال کی عمر میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی اور اب پی ایچ ڈی کرنے میں مصروف ہیں۔قاہرہ کے شمال میں واقع شہر منصورہ میں 80 سالہ مصری خاتون امال اسماعیل نے فنون کی فیکلٹی سے امتیازی نمبروں کے ساتھ ماسٹر کی ڈگری حاصل کرلی۔ امال کے درجنوں پوتے پوتیوں نے جشن منایا اور یونیورسٹی میں امال کے مقالے پر بھی بحث کی۔مصری بزرگ خاتون نے ”العربیہ ڈاٹ نیٹ “کو بتایا کہ اس نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ایک طویل اور تلخ جدوجہد کی ہے۔ بچپن میں ہی پرائمری سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد میری تعلیم رک گئی تھی۔ اس کے بعد میں نے شادی کر لی اور اپنے بچوں کی پرورش میں مصروف ہو گئی۔ 38 سال کی عمر میں مجھے کینسر ہوگا۔

اس سے ایک سال قبل میں نے تعلیم مکمل کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بیماری کی وجہ سے تعلیم پھر رک گئی۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ہمت نہیں ہاری اور علاج کے پہلے مرحلے کے دوران ہی ابتدائی تعلیم مکمل کرلی۔اپنے بچوں کی پرورش میں مصروفیت کے حالات کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر تعلیم کا سلسلہ رک گیا۔ 30 سال کے بعد اس کے شوہر کا انتقال ہو گیا ہے اور میں تنہائی کی زندگی گزار نے لگی۔ اس لیے میں نے اپنا فارغ وقت اپنی تعلیم جاری رکھنے میں گزارنے کا فیصلہ کیا۔امال نے مزید بتایا کہ جب میں 70 سال کی عمر کو پہنچی تو میں نے سیکنڈری سکول میں داخلہ لیا اور دوران تعلیم بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان مشکلات میں دوسروں کی ناپسندیدہ نظر بھی شامل تھی لیکن میں نے اپنے ارادے کو مضبوط کیا۔ اپنے پوتے پوتیوں کی حوصلہ افزائی کے درمیان ہائی سکول کی تعلیم مکمل کرلی۔مصری بوڑھی خاتون نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا اس کے بعد میں نے فیکلٹی آف آرٹس میں شمولیت اختیار کی اور بیچلر کی ڈگری حاصل کی، پھر میری توجہ اپنے سائنسی عزائم کو مکمل کرنے کی طرف چلی گئی تو میں نے فیکلٹی کے سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں ماسٹر کے مقالے کی تیاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

تین سال کے اس تعلیمی سفر کے دوران میں نے اپنا مقالہ مکمل کرلیا۔ ماسٹرز کی تعلیم کے دوران مجھے صحت کے بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران شرونیی فریکچر اور آنتوں میں رکاوٹ کے امراض بھی رکاوٹ پیدا کرتے رہے۔مصری بزرگ خاتون بتاتی ہیں کہ ان کی پوتی نے ماسٹر کے مقالے میں میری مدد کی ہے۔ امال اسماعیل نے بتایا کہ میں اپنے مقالے کا موضوع اپنی عمر کے افراد کے حساب سے منتخب کیا۔ میرے مقالے کا عنوان ” بڑی عمر کے گروپوں کا سماجی اور ثقافتی طرز زندگی” تھا۔ اس مقالے کے لیے میں نے 20 خواتین کی زندگی کے تجربات کی نگرانی کی۔اس کے لیے میں ”الدقھیلیہ“کے مختلف دیہات میں گئی۔ مقصد تھا کہ ایسا سائنسی مقالہ تیار کیا جائے جو سب کو فائدہ پہنچائے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماسٹر ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہ اپنی تعلیمی خواہشات کی تکمیل کے لیے ادب میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے آج سے تیاری شروع کر دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ علم کی ضرورت کسی عمر میں نہیں رکتی اور دوسری طرف تجربات نے ثابت کیا ہے کہ علم کے بغیر زندگی رک جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *