نجم ا لدّ ین فا روقی ٬ایسنٹ کیریئراینڈ لیڈ ر شپ اکیڈ می

امتحانات کے ایام میں کم تو قع ہے کوئی طالب علم میرا یہ مضمون پڑھ رہا ہوں ۔والدین ٬گھر کے بزرگ یا پھر کوئی محلے کے لوگ اگر یہ پڑھ رہے ہو تو اپنے گھر ٬رشتے اور محلوں میں جو طالب علم اس بار امتحانات دے رہے ہیں نیچے دیئے گئے نکات سے براہ کرم ان کوآگاہ کریں۔

امتحان میں جانے سے پہلے۔
کسی بھی امتحان گا ہ میں داخل ہونے سے پہلے طالب علم کو امتحان میں اپنے ساتھ ہونے والے سوالیہ پرچے کی پوری معلومات ہونا چاہیے ۔کئی دفعہ دیکھا گیا ہے کہ طلباءکو مضمون میں کتنے اسباق ہیں۔ امتحانات کے پیپر میں کتنے سوالات آئیں گے۔ ان میں سے کتنے حل کرنا ہے ۔ہر سوال کے لیے کتنے مارکس ہیں ۔یہ چیزیں معلوم نہیں ہوتی اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ طلباءکو اس کھیل کے ضوابط معلوم نہیں ہوتے ۔مدرس یا کے آس پاس ہونے والے تعلیمی یافتہ لوگوں یہ فرض بنتا ہے کہ وہ آپ کو اس سے کروائیں آگاہ کروائیں ۔امتحان گا ہ میں جانے سے پہلے طلبہ کو مضمو ن کی معلومات کر لینی چاہیے۔ اگر کسی مضمون جیسے انگریزی میں گرامر کو کتنے ما رکس رکھے ہیں۔

سابقہ امتحانات کے سوالیہ پرچے ۔
آنے والے سوالیہ پرچے کا انداز لگانے کی لیے سب سے اچھا طریقہ یہ ہوتا کہ ما ضی کے سوالیہ پرچہ دیکھیں ۔ان میں آپ کو کئی سوالات یا کم سے کم پہلے سوالوں کے بارے میں کچھ نشانیاں ضرور مل جائیں گی کئی ۔ایسے سوالیہ پرچے حل کر دیجئے ۔ آنے والے سوا لات کو حل کرنا آسان ہو جائے ۔جب آپ امتحان گا میں داخل ہوں تو نیچے دیئے گئے نکات کا دھیان رکھیں ۔ انویجیلیٹر کی عزت کر یں ۔دی گئی ساری ہدایات کو غور سے سنیں اور اس عمل پر کریں ۔ کئی دفعہ یہ لوگ آپ کوذہنی دباؤ میں ڈال سکتے ہیں ۔ اپنی جگہ بیٹھ جائیں ۔بیٹھنے کی جگہ امتحان دینے کے لئے کئی بار موزوں نہیں ہوتی ۔اگر زیادہ ہی تکلیف ہو تو جگہ بدلنے کی درخواست کریں ۔ امتحان گا ہ میں داخل ہونے سے پہلے جو چیزیں جیسے بڑے بیگ باہر رکھ دیں۔ جوابی پرچے پر دی گئی ہدایات کو غور سے پڑھیں اور ان پر عمل کریں اس بات کا اس کاخیال رکھیں کہ آپ کی پاس کوئی ایسی چیز پڑھتے وقت کوئی نوٹس یا کتاب سے آپ کے پاس رہ نہ جائے ۔آپ کی یہ بھول کا بڑا نقصان کرسکتی ہے ۔

پرچہ جوابی پرچہ لکھنے میں نیچے دیئے گئے نکات کا دھیان رکھیں ۔
جوابی پرچہ لکھنا شروع کرنے سے پرچہ غور سے پڑھ لیں ٬ آپ کو اس میںجوابات دینے میں مدد مل جاتی ہے کئی دفعہ سوالات کے جواب آگے کے سوالات میں مل جاتے ہیں ۔پرچے پر اپنا اور دیگر معلومات لکھنا نہ بھولیں پہلے آسان سوالات حل کریںجن کے جواب آپ کو معلوم ہیں ان کو لکھنے میں وقت کم لگتا ہے اور سوالات کے بارے میں آپ کو اطمینان ہے ہر سوال کو اس کے مار کس کے حساب سے ٹائم دینا چاہیے۔ طلباءکی دفاع پسندیدہ سوال پر سارا وقت اور جوابی پرچے کا بیشتر حصہ صرف کر دیتے ہیں ۔سوال کو بڑے ہی دھیان سے پڑھیں ۔ طلباءکوکتابوں یا سوالیہ پرچوں میں پڑھے ہوئے سوالات ذہن میں رہتے ہیں ۔کئی دفعہ ایسا ہو تاہے کہ سوالات نئے یا بدلے ہوئے طریقے سے پوچھے جاتے ہیں ۔ کبھی غیر متعلقہ جوا بات نہ لکھیں ۔جوابی پرچہ مکمل ہونے پر سارا پرچہ ایک بار دیکھ لینا عقل مندی ہے ۔اگر کوئی غلطی ہو تو اس کو درست کیا جاسکتا ہے ۔جوابی پرچہ بالکل صاف ستھرا ہونا چاہیے ۔جوابی پرچے میں کہیں بھی کاٹ چھاٹ اور گندگی نہیں ہونا چاہیے ۔

اچھے جواب لکھنے کے لیے نیچے دیے گئے نکات کا دھیان رکھیں۔
جوابات کو صحیح لکھنے کے لئے ضروری ہے ۔اچھے الفاظ اور خوش خطی آپ کے مارکس بڑھا سکتی ہے ۔صاف ستھرے کپڑے سارے٬ وسائل کی موجودگی ذہنی تناؤ کم کرتی ہے ۔اس کا اثر مار کس پر بھی پڑتا ہے ۔
امتحا نات کے دوران کسی جھگڑے سے اجتناب کر یں ۔ خا ص طور پر والدین اس کا دھیان رکھیں ۔ غذا ہلکی ٬ صحت بخش اور کم مقدار میں لیں ۔مو سم کے حساب سے تندستی کا خیا ل رکھیں ۔ والدین اس کا دھیان رکھیں ۔ پرچوں کے بیچ آنے والے وقت کا سہی استعما ل ہو٬ اسکا خیا ل والدین رکھیں ۔ا متحا نات کے دوران گھر کا ما حول پر امن اور خو ش گوار رکھیں ۔کسی گھریلو تنا زع ٬فنکشن اورسیا سی بحث سے اجتنا ب کریں۔
ای میل:farooquinajam@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *