نئی دہلی: وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ واضح طور پر بتا رہی ہے کہ پاکستان ایک بار پھر ہندوستان کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوششوں میں لگ گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارینڈم باگچی نے ہفتہ واری میڈیا بریفنگ میں یہ بھی کہا کہ ہڈسن رپورٹ اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ سرگرمیاں سرشزمین امریکہ سے چلائی جا رہی ہیں اورکہا کہ امریکی حکام کو کئی ممالک کے لیے خطرہ بننے والی ان دہشت گردانہ سرگرمیوں سمجھنا چاہئے۔ باگچی نے مزید کہا کہ آج ہم نے یہ رپورٹ دیکھی اور اور تجزیہ کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ کس طرح پاکستان ایک بار پھر ہندوستان کے خلاف سرگرمیوںکو فروغ دینے کی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
باگچی کے یہ ریمارکس ایک اعلیٰ امریکی مفکر کی ایک رپورٹ بعنوان”پاکستانس ڈی اسٹیبلائزنگ پلے بک“ منظر عام پر آنے کے ایک روز بعد سامنے آئے ہیں۔باگچی نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ امریکی سرزمین پر ہونے والی سرگرمیوں کی نشاندہی کرتی ہیں اور امید ہے کہ امریکی حکام اسے دیکھیں گے اور اور اس خطرے کو سمجھیں گے کہ یہ سرگرمیاں ان تمام لوگوں اور تمام ممالک کے لیے خطرہ ہیں جو دہشت گردی اور تشدد کے خلاف یکساں نظریہ رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں حکومت امریکہ سے بھی کہا گیا ہے کہ خالصتان گروپوں سمیت ان تمام گروپوں کے خلاف ، جنہیں پاکستان سے مالی معاونت، حمایت اور فوجی تربیت حاصل ہو رہی ہے،کارروائی کرے اور ہندوستان میں دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ دار تمام گروپوں کو اپنی عالمی دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں درج کرے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے ایسے گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔
