IDF exposes ‘Hamas sites’ in Gaza civilian areasتصویر سوشل میڈیا

تل ابیب: (اے یو ایس ) اسرائیل نے حماس پر الزام لگا گیا ہے کہ اس نے غیر فوجی رہائشی عمارات کے قریب اسلحے کے ڈپو بنا رکھے ہیں اور سنگیں بنا رکھی ہیں۔ جو کہ آبادی کے لیے خطرناک ہے۔ اسرائیل کا یہ ‘ ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ‘ طرز کا الزام بد ھ کے روز سامنے آیا ہے۔اس الزام کے ساتھ اسرائیل نے غزہ کی بعض تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ جن سے ظاہر کرنے کی کوشش مقصود ہے کہ ا سکول کی عمارت اور پیپسی کی فیکٹری کے قریب اسلحہ چھپایا گیا ہے۔ اسی طرح مزید عمارتوں کے پاس بھی اسلحہ چھپایا گیا ہے۔اسرائیل کا موقف ہے کہ حماس نے اسلحہ چھپانے کی لیے ان جگہوں کا جان بوجھ کر انتخاب کیا کہ سویلین عمارتوں کی آڑ لے سکے۔

اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان نے اس سلسلے میں ڈرون فوٹیج جاری کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ گنجان آباد علاقے میں اسلحہ اور سرنگوں کے ساتھ ساتھ شفا ہسپتال اور غزہ کی اسلامی یونیورسٹی کے نزدیک بھی اسلحہ چھپایا گیا ہے۔ اسی طرح اقوام متحدہ کے زیر انتظام ا سکول ، میڈیکل کلینک ، مسجد اور لائبریری بھی اسرائیل کے اس الزام سے نہیں بچ سکے ہیں۔اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز کا اس بارے میں کہنا ہے کہ حماس ان جگہوں سے حملے کرتی ہے اور آباسی والے علاقوں کو نشانہ بناتی ہے۔ اس لیے دنیا کو اس سے ضرور باخبر رہنا چاہیے کہ اس کے انسانیت کے خلاف جرائم کیا ہیں اور حماس کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ وزیر دفاع نے اس موقع پر دعویٰ کیا ہے کہ اپنے لوگوں کی حفاظت سچائی اور طاقت کے ساتھ کی جائے گی۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اسرائیلی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے یہ قابض اسرائیل کے جھوٹے دعوے ہیں تاکہ وہ معصوم فلسطینی عوام کے خلاف اپنی جنگ کا جواز پیش کر سکے۔ ہم خبرادار کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی طرف سے یہ جھوٹ ممکنہ طور پر فلسطینیوں کے خلاف مزید جرائم کے ارتکاب کے لیے بولے جا رہے ہیں۔ واضح رہے امریکی صدر جوبائیڈن کے غیر معمولی دورہ اسرائیل کے بعد اور متوقع اسرائیلی انتخابات سے پہلے فلسطینیوں کے بارے میں اسرائیل میں سختی کے مظاہر ہیں۔ غزہ شروع سے ہی اسرائیل کا اہم ہدف رہا ہے۔ 365 مربع کلومیٹر پر پھیلی اس پٹی کی آبادی 2،3 ملین ہے اور اس کا گزشتہ پندرہ برسوں سے محاصرہ چلا آرہا ہے۔اسرائیل نے 2009 سے 2021 تک غزہ کے خلاف پانچ بڑی جنگی کارروائیاں کی ہیں۔ آخری جنگی کارروائی مئی 2021 میں گیارہ دن جارہی تھی۔ حماس نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ پھینکے اور اسرائیل نے زبردست بمباری کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *