علی گڑھ :مثلِ سالہائے گذشتہ امسال بھی حضرت علی کی ولادت باسعادت کے پر مسرت موقع پر امامیہ سوسائٹی علی گڑھ کے زیرِ اہتمام امامیہ ہال نیشنل کالونی سول لائنس علی گڑھ میںسید محسن رضا محسن بلڈرس کی جانب سے ایک طرحی محفلِ مقاصدہ کا انعقاد عمل میں آیا جس میں مقامی و بیرونی شعرائے کرام نے مصرع طرح”کعبہ کی سرزمیں پہ ہے سیلاب نور کا“ پر اپنا منظوم کلام پیش کیا۔محفل کا آغاز تلاوت کلامِ پاک اور حدیثِ کساءسے کیاگیا۔افتتاحی تقریر میں مولاناسید شباب حیدر نے حضرت علیؓ کی شخصیت و عظمت پر گفتگو کی۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی جلالپوری استاذ شعبہ¿ دینیات اے ایم یو علی گڑھ نے بحسن و خوبی انجام دئیے۔قارئین کے لئے منتخب اشعار حسبِ ذیل ہیں۔

سانسوں کے تار تار میں موجود ہیں علی
ان سے تو فاصلہ ہی نہیں کوئی دور کا
مولاناڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی
اک حد پہ جاکے رک گئے جبریل کے قدم
چھوڑا نہ ساتھ مولا علی نے حضور کا
اظہر زیدی
کعبہ بنا ہے گھر تو تجلیِ طور کا
دن آگیا ہے نورِ خدا کے ظہور کا
پروفیسر مہتاب حیدر نقوی
دانش میں زور و عدل میں تنہاوہی تو ہیں
غواص اور کون ہے اتنے بحور کا
پروفیسر سراج اجملی
شب کی عبادتوں میں مزہ آئے گا تمہیں
ہوگا تمہیں یہ فائدہ اجوا کھجور کا
ڈاکٹر رضی امروہوی
ہمراہ مصطفےٰ کے علی سا امام ہے
اول نبی ہیں دوسرا ید ہے غفور کا
خالد فریدی
جی چاہتا مدحتِ عالی کروں بیاں
ہے مسئلہ زبان پہ لیکن عبور کا
ارشد غازی
روضہ کو چوم لینے کی حسرت تو دل میں ہے
کیسے قریب آﺅں کہ رشتہ ہے دور کا
انجینئر معراج نشاط
مدحت کے میکدے میں ہیں ضیغم کے روز و شب
چسکا لگا ہے جب سے شرابِ طہور کا
ضیغم زیدی
چہرہ خوشی سے حضرت عمراں کا سرخ ہے
اک اور آگیا ہے فدائی حضور کا
سید بصیر الحسن وفا نقوی
بغض علی بھی دل میں تمنا بھی خلد کی
خود اپنے سے مذاق ہے یہ بے شعور کا
اسلم جعفری
لکھی علی کی مدح میں اک اور منقبت
اک اور باب کھل گیا میرے شعور کا
تصویر سنبھلی
تیرہ رجب کی صبح کو کعبہ کے درمیاں
آئے علی تو کھل گیا چہرہ حضور کا
مولانا زاہد حسین
مکہ سے کیا موازنہ موسیٰ کے طور کا
کعبہ کی سرزمیں پہ ہے سیلاب نور کا
سید محمد مہدی جلالوی
معراج میں تو کر لی محمد نے گفتگو
موسیٰ نہ دیکھ پائے نظارہ وہ طور کا
راشد حسین
ہاتھوں پہ مرتضیٰ کو لئے ہیں رسول یوں
رکھا ہو جیسے رحل پہ قرآن نور کا
احمد مجلسی
سورج سے کہہ دو آکے ضیاﺅں کی بھیک لے
کعبہ کی سرزمیں پہ ہے سیلاب نور کا
شبیب قائمی جلالپوری
صل علیٰ و صلِ علیٰ مرتضیٰ علی
ہے وصل نصف نور سے اب نصف نور کا
ادریس مجتبیٰ

اس کے علاوہ عسکری امروہوی،عزم ہلوری،مہتاب مہدی،زین سلمہ،سبط حیدر،طاہر سرسوی نے بھی کلام پیش کیا۔محفل میں شرکت کرنے والوں میںمظہر حیدر زیدی،ابن محمد خاں،اظہار محمد،مدبر حسین،آغا حسن جلالی،مولانا محمد تقی،مولانا طیب رضا،مولانا غلام رضا،مولانا احمد کاظمی،محمد ابراہیم،عون محمد دلارے،صابر رضا،مولانا محمد یوسف،افسر عباس،دانش رضا،حسن رضا،نادر عباس،حسن اختر،چاند میاں،ضمیر علی وغیرہ وغیرہ پیش پیش رہے۔آخر میں انجمن کے سکریٹری سید توقیر رضا نے شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *