کابل: (اے یوایس)قطر میں طالبان اور امریکی وفد کے درمیان دو روزہ مذاکرات ہوئے، طالبان نے معاہدے کے نفاذ کو مسائل کے حل کا بہترین طریقہ قرار دیا۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق ، دوحہ میں طالبان اور امریکی وفد کے مابین دو روزہ مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے، اس حوالے سے طالبان نے مذاکرات کے دوران باور کرایا کہ انسانی امداد کو سیاسی مسائل سے منسلک نہیں کیا جانا چاہیے۔
افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان معاہدے کے نفاذ کو مسائل کے حل کا بہترین طریقہ سمجھتی ہے، باہمی سفارتی تعلقات بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔افغان حکام نے انسانی امداد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ طالبان حکومت شفافیت اور انسانی امداد میں تعاون کرے گی اور اصولی طور پر غیر ملکیوں کی نقل و حرکت کو آسان بنائیں گے۔
افغان وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ملاقات ایک دوسرے کو سمجھنے کا ایک اچھا موقع تھا، اتفاق ہوا اور ضرورت پڑی تو ایسی ملاقاتیں مستقبل میں جاری رہیں گی۔افغان حکام کا مزید کہنا تھا کہ سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔فریقین نے افغان عوام کو براہ راست انسانی امداد بہم پہنچانے کے امریکہ کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
واضح ہو کہ افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے بعد امریکہ اور اطالبان میں یہ پہلے باقاعدہ مذاکرات ہیں۔ان مذاکرات سے پہلے ایک ہفتہ قبل برطانوی سفارت کاروں نے بھی افغانستان میں طالبان رہنماو¿ں سے ملاقات کی تھی۔
