پشاور: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این)کی سینئر رہنما مریم نواز پر اپنے خلاف فرقہ واریت اور مذہبی منافرت پھیلانے اور مذہبی بنیاد پرستوں کے ذریعے انہیں قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا۔ خان نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی مریم اس قدر بے چین ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) انہیں توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دے۔ یہ معاملہ ان کے اثاثوں کے اعلان کے دوران ملنے والے تحائف کی تفصیلات ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے۔69سالہ عمران خان نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے خلاف فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کا پروپیگنڈہ کیا تاکہ کوئی مذہبی انتہاپسند اس سے مشتعل ہو کر مجھے قتل کر دے۔
سابق کرکٹر اور سیاست دان نے کہا کہ میں موت سے نہیں ڈرتا کیونکہ یہ اللہ طے کرتے ہیں کوئی اور نہیں۔ لاہور سے تقریبا 400 کلومیٹر دور رحیم یار خان میں گزشتہ ہفتے کے روز ہونے والے جلسے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے انہیں قتل کرنے کی سازش کی بات بھی کی تھی۔اس نے دعویٰ کیا تھا کہ چاروں لوگوں نے ‘بند دروازوں’ کے پیچھے مجھے مارنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے قبل مریم نے اپنے ٹویٹر اکاو¿نٹ پر عمران خان کے دو مبینہ بیانات اور ان سے موازنہ کرنے کے لیے متعدد قرآنی آیات اپ لوڈ کی تھیں، انھوں نے کہا کہ ‘وہ (عمران)مذہب کو اپنی سیاست کے لئے مذہب کا استعمال کر رہے ہیں اور اپنے جھوٹے خیالات کو فروغ دے رہے ہیں۔ اپنے مذہب اور ملک کو اس شیطان سے بچاو¿۔
