Imran Khan and Usman Buzdar`s seats of power are in the hands of Jahangir Tareen: Shahid Khaqan Abbasiتصویر سوشل میڈیا

لاہور : (اے یوا یس )حکمراں پاکستان تحریک انصاف پارٹی نے اختلافات اور انتشارتھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔ اور اس پارٹی سے وابستگی رکھنے والے30سے زیادہ قو می وصوبائی اسمبلی کے ممبروں نے باغی رہنما جہانگیر ترین کے تئیں اپنی حمایت کا اعلان کیا ۔ ان ممبروں نے وزیراعظم عمران خان کوکہا کہ وہ جہانگیر ترین جو حکمراں پارٹی کے سکریٹری جنرل بھی رہے ہیں ان کے خلاف انتقامی کارروائی بند کرے۔ ایک ہفتہ پہلے پاکستان حکومت نے جہانگیر ترین کے خلاف چینی اسکینڈل میں ایک کیس درج کیا جس میں کہاگیا کہ اس کی کمپنیوں نے بلیک میں چینی بیچ کر اربوں روپے نفع کمایا۔

جن رہنماﺅں نے جہانگیر ترین کے خلاف وفاداری کا حلف لیا ان میں پنجاب صوبے کے دو وزیراور کئی مشیر شامل ہیں۔ کل رات جہانگیر ترین نے اپنے دولت خانے پر حا میوں کی میٹنگ طلب کی جن میں کئی نامور حکمراں پارٹی کے رہنماﺅں نے شرکت کی۔ ان میں پنجاب کے وزیرزراعت ملک نعمان احمد بھی شامل ہیں۔ بعد میں انہوں نے ایک مشترکہ خط وزیراعظم کو روانہ کیا۔ جس پر 31قانون ساز ممبروں کے دستخط تھے۔

انہوں نے کہا وہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی کارکردگی سے بھی ناخوش ہیں۔ اور اس سلسلے میں وہ عمران خان سے ملنا چاہتے تھے۔ لیکن ان کی کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ممبران نے کہا کہ جہانگیر ترین نے ہمیشہ سرکار کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگران کو گرفتار کیاگیا تووہ پارٹی سے استعفیٰ دینے سے نہیں ہچکچائے۔ اس دوران پنجاب کے گورنر چودھری سرور نے کہا کہ وزیراعظم کسی کے خلاف عنادی کارروائی نہیں کررہا ہے۔ وہ قانون کی پاسداری کررہا ہے۔ اس دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت سات ممبروں کے رحم وکرم پر ہے۔ اگر ان ممبروں نے پارٹی سے بغاوت کی تو عمران خان کے علاوہ عثمان بزدار کی حکومت بھی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ یہ عیاں ہے کہ پارٹی کے کئی رہنما ءجہانگیر ترین کے ساتھ ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *