Imran Khan assassination bid: 'Music played during call for prayer' among reasons given by attackerتصویر سوشل میڈیا

لاہور:(اے یوایس ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کرنے والے مبینہ حملہ آور نے اس حملے کی وجہ بتادی۔پولیس کی گرفت میں موجود حملہ آور نے بتایا کہ اس نے عمران خان پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ وہ قوم کو گمراہ کر رہا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا، یہ اذان کے وقت اسپیکر بجا رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگا۔اس مبینہ حملہ آور کا کہنا تھا کہ جس دن سے یہ لاہور سے نکلے اس دن سے میں نے یہ سب سوچا ہوا تھا۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے اپنی فائرنگ کے دوران صرف اور صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی تھی۔ جس دن عمران خان نے اپنا لانگ مارچ شروع کےا مےں نے اسی روز اسے گولی مارنے کا فےصلہ کر لیا تھا ۔

حملہ آوار نے پہلے پستول کی ساری گولےاں چلائےں اور ا سکے بعد کچھ اور گولےاں چلائےں جس کے بعد وہاں پر بھگدڑ مچ مچ گئی ۔حملہ آور سے پوچھا گیا کہ تمھارے پیچھے کتنے لوگ ہیں اس پر اس نے جواب دیا کہ وہ اکیلا ہے اور اس ساتھ کوئی نہیں ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ بائیک پر آیا تھا اور اس نے اپنی بائیک اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی۔ وزیرِ آباد کے قریب ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جب کہ عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماو¿ں سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ریسکیو 1122 کے مطابق زخمی ہونے والوں میں عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید، احمد چٹھہ، علی زیدی، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور تحریکِ انصاف کے مقامی رہنما ایس اے حمید بھی شامل ہیں۔فائرنگ کے فوری بعد عمران خان کو کنٹینر سے ان کی بلٹ پروف گاڑی میں لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے تصدیق کی ہے کہ ایک گولی عمران خان کی ٹانگ میں لگی ہے اور انہیں طبی امداد کے لیے لاہور منتقل کیا گیا ہے۔

اے آر وائے نیوز سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ فائرنگ سے پی ٹی آئی کے رہنما احمد چٹھہ کو کئی گولیاں لگی ہیں جب کہ منیجر راشد بھی شدید زخمی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید اور عمران اسماعیل بھی زخمی ہوئے ہیں۔عمران خان کی طبیعت سے متعلق سوال پر اسد عمر نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہیں گے کہ عمران خان کی حالت نازک ہے یا نہیں لیکن یہ بتا رہے ہیں کہ انہیں گولی لگی ہے۔انہوں نے کہا کہ جس وقت فائرنگ ہوئی وہ عمران خان کے کنٹینر کے نزدیک ہی موجود تھے۔فائرنگ کے بعد سربراہ تحریکِ انصاف عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کر دیا گیا۔رپورٹس کے مطابق عمران خان لانگ مارچ کے ساتویں روز لاہور سے وزیر آباد پہنچے تھے اور انہوں نے تین مقامات پر خطاب کرنا تھا، لیکن ا±ن کے خطاب سے قبل ہی کنٹینر پر فائرنگ کی گئی۔یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پولیس نے ایک شخص کو موقع سے اسلحے سمیت حراست میں بھی لیا ہے۔پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد عمران خان کو طبی امداد کے لیے لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسد عمر کے مطابق عمران خان کی ٹانگ میں ایک گولی لگی ہے۔ کنٹینر سے باہر آتے ہوئے عمران خان نے کارکنوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *