اسلام آباد: پاکستان میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سے اقتدار سے بے دخل کیے جانے والے سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ فوج کے ساتھ تنازع عمران خان کے جانے کی بڑی وجہ بنا۔ ووٹنگ کی رات جب سب کی نظریں پاکستان کی قومی اسمبلی پر تھیں تو عمران خان کے گھر پر ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے کابینہ کا اجلاس بلانے اور استعفی دینے سے انکار کرنے پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو برطرف کردیا تھا۔جنرل باجوہ کی برطرفی کے معاملہ پر عمران خان اور لیفٹننٹ جنرل ندیم کے درمیان اس قدر تلخ کلامی ہوئی کہ جنرل ندیم نے غصہ سے بے قابو ہو کر عمران خان کو تھپڑ تک مار دیا تھا۔عمران خان کے تھپڑ کی بات سوشل میڈیا اور میڈیا رپورٹس میں پھیل گئی۔
ہر کوئی سچ جاننا چاہتا ہے کہ اس رات عمران کے گھر کیا ہوا؟ اچانک دو افراد ہیلی کاپٹر کے ذریعے عمران خان کے گھر پہنچے، جن سے انہوں نے تقریبا 45 منٹ تک نجی گفتگو کی۔ خارجہ امور کے ماہر اے کے سیواچ نے بتایا کہ تھپڑ والی بات افواہ ہو سکتی ہے جس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن فوج ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کو لے کر عمران خان کے خلاف ہو گئی تھی کیونکہ فوجی سربراہ کو تبدیل کرنا چاہتے تھے۔اے کے سیواچ نے بتایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی خان سے ملنے آئے تھے لیکن اس کے بعد کیا ہوا یہ کہنا مشکل ہے۔ لیکن یہ بات سچ ہے کہ فوج کے ساتھ اس کے تعلقات خراب ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور فوج کے درمیان دراڑ کی وجہ خارجہ پالیسی بھی بنی۔ فوج کو یہ پسند نہیں آیا کہ خان امریکہ سے دور ہو تے جا رہے تھے اور روس کے قریب ہو رہے تھے۔ پاکستانی اور امریکی فوج کے تعلقات بہت اچھے ہیں اور پاک فوج ان تعلقات کو برقرار رکھنا چاہتی تھی کیونکہ بہت سے جرنیلوں کے امریکہ میں اثاثے ہیں اور پاکستان کو امریکہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی ملتا ہے۔
