In another major blow to PTI, MQM-P decides to support Opposition's no-confidence motionتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اس وقت ایک اور زبردست جھٹکا لگا جب اس کی اتحادی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (پی ایم کیو پی) نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف حزب اختلاف کی داخل کردہ تحریک عدم اعتماد میں پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑکر حزب اختلاف کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔ اس نئی صورت حال کے بعد حکومت ایوان زیریں میں اکثریت سے محروم ہو گئی اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ، جس پر 3اپریل کو ووٹنگ ہونا ہے، کے کامیاب ہونے کی راہ ہموار ہو گئی۔177اراکین کے ساتھ قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے اراکین کی تعداد بڑھ کر177ہو گئی ہے اور اب اسے پی ٹی آئی کے ناراض اور غیر مطمئن اراکین قومی اسمبلی کی حمایت کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔

دوسری جانب حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو صرف164اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ ایم کیو ایم پی کا حزب اختلاف کے پالے میں آنے کا فیصلہ فریقین کے درمیان ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کے تیار کردہ مسودے پر دستخط کے بعد کیا گیا۔اس معاہدے پر قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد میاں محمد شہباز شریف ، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور پی پی پی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے بھی دستخط کیے۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اپبنے155اراکین ہیں اور اسے پی ایم ایل کیو کے 4جی ڈی اے کے 3اے ایم ایل کے ایک اور بی اے پی کے ایک رکن یعنی مجموعی طور پر 164اراکین کی حمایت حاصل ہے جبکہ متحدہ حزب اختلاف کو 174اراکین کی حمایت حاصل ہے جس میں پی ایم ایل این کے84، پی پی پی کے56، ایم ایم اے کے 14 ، بی اے پی ے 4،بی این پی ایم کے4، آزاد 4، اے این پی کے ایک ، جے ڈبلیو پی کے ایک، جماعت اسلامی کے ایک، ایم کیو ایم پی کے 7اور پی ایم ایل کیو کے ایک رکن کی حمایت حاصل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *