In fresh decree, Taliban ban wearing neckties in schoolsتصویر سوشل میڈیا

کابل: افغانستان میں طالبان کی حکومت کے آنے کے بعد نت نئے اور بے تکے فرمان جاری کئے جارہے ہیں۔طالبان نے ایک نئے حکم نامے میں افغانستان کے اسکولوں میں طالب علموں اور اساتذہ پر نیکٹائی پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ٹولو نیوز کی خبر کے مطابق، ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، وزارت تعلیم، افغانستان نے ایک سرکاری خط میں کہا کہ طلبا ور اساتذہ کو اب سکولوں میں نیکٹائی پہننے کی اجازت نہیں ہے۔

تاہم، کابل کے محکمہ تعلیم کے سربراہ احسان اللہ خطاب نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی طرف سے حجاب اور نیکٹائی کے حوالے سے جاری کردہ سرکاری حکم صرف ایک ہدایت ہے۔لیکن امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت تعلیم کے ترجمان عزیز احمد ریان نے واضح کیا کہ اسکولوں میں ٹائی باندھنے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ٹولو نیوز کی رپورٹوں کے مطابق، جب سے طالبان نے ملک پر قبضہ کیا ہے، ملک کی خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں، جن کے کام پر جانے کے ساتھ ساتھ تعلیم پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

طالبان انتظامیہ کے ایک سرکاری حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے، کابل کے تمام اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ طالبات کے لیے اسلامی حجاب کی قریب سے پیروی کریں۔یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغانستان بھر میں لڑکیوں کے لیے سیکنڈری اسکولوں کو دوبارہ کھولنا باقی ہے، جب کہ لڑکوں کو ہر سطح پر کلاسز میں شرکت کی اجازت ہے۔ طالبان نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ لڑکیوں کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا عمل حتمی شکل دینے کے قریب ہے اور ایک منصوبہ تیار ہونے کے بعد اسکول دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔لڑکیوں کے اسکولوں بند کرنے سے نہ صرف افغانستان میں بلکہ ملک کے اندر اور یہاں تک کہ طالبان کی حامی شخصیات میں بھی تنقید کی۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)نے بھی افغان لڑکیوں کے اسکولوںکو بند کرنے اور ان کی حفاظت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *